اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )جوڈیشل مجسٹریٹ پشاور شیر حسن خان نے ریاستی اداروں پاکستان آرمی اور عدلیہ کے خلاف سوشل میڈیا پر نفرت آمیز مواد شیئر کرنے کے الزام میں گرفتار ریٹائرڈ آرمی افسر کی درخواست ضمانت خارج کردی
اور ملزم کو جیل میں رکھنے کے احکامات جاری کردیئے ۔ قومی اخبار جنگ میں شائع رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز عدالت نے ملزم محمد رضا ڈگر ناری بانڈہ داود شاہ کرک کی جانب سے دائر ضمانت درخواست کی سماعت کی ۔ اس دوران اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیگل ایف آئی اے اور ملزم کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے ۔ دوران سماعت ایف آئی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم پر الزام ہے کہ اس نے قومی اسمبلی کے دوبارہ بحال ہونے اور عدم اعتماد پر ووٹنگ کے بعد سوشل میڈیا پر اداروں کے خلاف نازیبا مواد سوشل میڈیا پر شیئر کیا تھا اور ریاستی اداروں کی تضحیک کی تھی جس کے بعد ایف آئی اے نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کیا اور اسکے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات 500, 505اور 501 کے تحت مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کیا لہٰذا ملزم کی ضمانت خارج کردی جائے ۔ عدالت ملزم کی جانب سے دائردرخواست ضمانت پر دلائل مکمل ہونے کے بعد درخواست خارج کردی اور ملزم کو جیل میں رکھنے کی احکامات جاری کردیئے ۔