اسلام آباد (آن لائن)جرم کا ارتکاب ایک جیسا مگر وزیراعظم نے ایک وزیر کی قربانی دیکر اپنے قریبیساتھی اور کچن کابینہ کے اہم رکن کو بچا لیا۔ وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف متعدد بار سابق آئی ایس آئی چیف کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے رہے ہیں مگر حکومت نے کان نہیں دھرے اور جب کہ سندھ سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر مشاہد اللہ نے انٹرویو میں خواجہ آصف والا بیان دہرایا تو وزیراعظم ہاﺅس سمیت پوری حکومت سیخ پا ہو گئی اور وفاقی وزیر سے فوراً استعفیٰ بھی طلب کر لیا گیا۔ آن لائن کے مطابق سابق وفاقی وزیر مشاہد اللہ کے بیان کے ٹکر ابھی الیکٹرانک میڈیا پر چل بھی رہے تھے کہ چودہ اگست کی تھکاوٹ سے چور وزیراعظم نے از خود ایکسن لیکر پانچ منٹ کے اندر بیان کی تردید کرکے سب کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔ پھر بیان اور تصاویر ایک ساتھ چلنے سے عام شہری سوچنے پر مجبور ہو گئے کہ وزیراعظم ہاﺅس کو ایسے بیان کی پیشگی اطلاع تو نہ تھی۔