اسلام آباد (آن لائن) جی ڈی اے نے قومی اسمبلی ایوان سے متعلق حکمت عملی طے کر لی۔ اپوزیشن بنچز پر بیٹھنے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق جی ڈی اے قیادت کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس میں جی ڈی اے نے اپوزیشن بنچز پر بیٹھنے کا فیصلہ کیا ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سائرہ بانو کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بنانے کا قوی امکان ہے ۔
اجلاس کے دوران جی ڈی اے رہنما نے کہا تمام سیاسی جماعتیں حکومت میں ہیں، صرف جی ڈی اے اپوزیشن میں ہے۔ جی ڈی اے ایوان میں بطور اپوزیشن بھرپور کردار ادا کرے گی۔ سائرہ بانو کو اپوزیشن لیڈر بنانے کے لیے نام سر فہرست ہے ۔ جی ڈی اے کے قومی اسمبلی میں تین ارکان ہیں، مشاورتی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا حکومت کو ایوان میں ٹف ٹائم دیا جائے گا۔ حکومت کے ہر غلط اقدام پر آڑے ہاتھوں لیا جائے گا۔دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات شازیہ مری نے کہا ہے کہ قاسم سوری سپیکر کی کرسی پر بیٹھنے کا اخالاقی جواز کھو چکے ہیں،آئین کے آرٹیکل (7)53کے (c)کے تحت ڈپٹی سپیکر کے خلاف 8 اپریل کو عدم اعتماد کی قرارداد جمع ہوئی،آئینی اور قانونی طور پر عدم اعتماد کی قرارداد سات روز بعد اجلاس کے ایجنڈا پر آنی چاہیئے،انہوں نے کہا کہ اسمبلی کے رول (3)12 کے مطابق سات روز مکمل ہونے پر اجلاس کے پہلے دن قرارداد کے علاوہ ایجنڈا پر اور کچھ نہیں ہو سکتا ہے۔
ڈپٹی سپیکر کو کرسی پر بیٹھکر سیاسی مفاد کے بجائے آئین اور رولز کی پاسداری کرنی چاہیئے،اب تک نئے سپیکر کے لئے کاغذاتِ نامزدگی کا اعلان نہیں ہوا، شازیہ مری نے کہا کہ قاسم سوری 16 اپریل کو اجلاس کی صدارت نہیں کر سکتے، قاسم سوری کو چاہیئے کہ فوراً نئے سپیکر کے الیکشن کا شیڈیول جاری کریں، 16 اپریل کے اجلاس میں قاسم سوری کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد پیش ہونی ہے، ڈپٹی سپیکر قاسم سوری پہلے بھی آئین شکنی کر چکے ہیں لہٰزا دوبارہ آئین توڑنے کی کوشش بھی نہ کریں،سپیکر کی کرسی کو غیر جانبدار ہوتی ہے اور اس کرسی پر بیٹھنے والے پر آئین کا دفاع اور اسکی حفاظت لازم ہے۔