اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ،این این آئی)پاکستان تحریک انصاف نے علامہ طاہر اشرفی کو بھی غدار قرار دیدیا،نجی ٹی وی سے گفتگو میں علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ غیرملکی سفیروں سے ملاقاتوں کو غداری قرار دینا غلط ہے۔عدالت نے جو فیصلہ دیا ہے وہ ہم سب کو ماننا چاہیے۔
تصادم کے بجائے ملک کا جو آئین وقانون ہے اسے دیکھا جائے۔تحریک انصاف کے کچھ دوستوں نے ایک افطار پارٹی میں شرکت پر مجھے بھی غدار کہا ہے۔ایسا کہنا غلط ہے۔اوآئی سی اجلاس کے موقع پر چالیس سفیروں سے ملاقات کی ۔کیا اب مجھے غدار ہو گیا؟میں نے حکومت کیساتھ پندرہ ماہ کام کیا۔کوئی تنخواہ لی نہ مراعات۔اپنے ملک کے لیےجو کچھ کرسکتا تھا وہ کیا۔اس سے قبل پاکستان علماء کونسل نے کہا ہے کہ بے بنیاد غداری اور دینی امور میں فتویٰ بازی درست نہیں ۔ جاری اعلامیہ کے مطابق پاکستان کی مذہبی و سیاسی قیادت کو موجودہ صورتحال میں تحمل و صبر سے کام لینا ہو گا۔ پاکستان علماء کونسل کے مرکزی رہنما حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہاکہ عدالت عظمیٰ کو قومی اسمبلی کے معاملہ پر آئین و قانون کے مطابق فیصلہ کرنے دیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ عسکری قیادت اور سلامتی کے اداروں کو سیاست میں ملوث نہ کیا جائے،قومی قیادت پر غداری اور بے بنیاد فتویٰ بازی کی ہمیشہ مذمت کی ہے اور کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہاکہ غیر جانبدارانہ احتساب اور انتخابات ہی پاکستان کے مسائل کا حل ہے۔ انہوںنے کہاکہ غیر ملکی سفراء سیاسی و مذہبی قائدین سے ملاقاتیں کرتے رہتے ہیں ، صرف ملاقات کو غداری نہیں کہا جا سکتا۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہاکہ اگر کسی غیر ملکی سفارتی نمائندہ نے حکومت کے خلاف عدم اعتماد کیلئے کہا ہے تو اس کو سامنے آنا چاہیے۔