جمعہ‬‮ ، 27 دسمبر‬‮ 2024 

سراج الحق نے ایم کیوایم کے استعفوں کی کہانی بتادی

datetime 15  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( نیوزڈیسک) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کا سابقہ ریکارڈ بتاتا ہے کہ وہ استعفے واپس لے گی، سندھ کارڈ اور کراچی کارڈ کی بجائے ملکی مفادات کو دیکھنے کی ضرورت ہے ،سیاست میں بارودی مزاج نہیں چلتا ،سیاسی بحرانوں سے سیاستدانوں کو نہیں عام آدمی کو نقصان ہوتا ہے ، مرکزی اورصوبائی حکومتوں کو اپنی مدت مکمل کرنی چاہئے ، ملک میں سیاست اور جمہوریت میں پختگی آ رہی ہے ،سیاسی جماعتیں میرٹ اور قانون کی بالا دستی اور کرپشن کے خاتمہ پر یکسو ہوجائیں ،حکمران اصلاح کا آغاز اپنی ذات سے کریں تو ملک ترقی کرسکتا ہے ،موثر میڈیا کی وجہ سے جھوٹ زیادہ دیر نہیں چلتا ،سچ بولنا مشکل اور کڑوا ہے مگر سچائی ہی میں نجات ہے ،سیاہ چہروں کو بے نقاب کرنا میڈیا کا فرض ہے ،بعض لوگ مقدس گائے بننے کی کوشش کرتے ہیں مگر اللہ کی نظر میں سب برابر ہیں ،عوام بیدار ہوجائیں الیکشن ڈے کو یوم الحساب بنایا جاسکتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی تربیت گاہ کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ محمد ادریس بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جاگیر داروں ، وڈیروں اور سرمایہ داروں نے سیاست کو پیسے کا کھیل اور تجارت بنا دیا ہے ،یہ لوگ الیکشن میں کروڑوں خرچ کرتے ہیں اور کامیاب ہونے کے بعد اربوں روپے کی کرپشن کرتے ہیں ،انہوںنے کہا کہ یہ انتخابات کو سرمایہ کاری سمجھتے ہیں ۔اگر عام آدمی کو اپنے ووٹ کی قوت کا اندازہ ہوجائے تو کبھی ان ضمیر فروشوں کو اپنی گردنوں پر سوار نہ کریں ۔انہوں نے کہا کہ ووٹر آزاد نہیں ۔ابھی تک پنجاب میں جاگیردارانہ ،سندھ میں وڈیرہ شاہی ،بلوچستان میں سرداری نظام اور خیبر پختونخواہ میں خوانین عوام کی گردنوں پر سوار ہیں اور وہ کسی کو اپنی آزاد مرضی سے ووٹ استعمال نہیں کرنے دیتے ۔پاکستان میں حقیقی جمہوریت کو پنپنے کا موقع نہیں دیا گیا ۔عام اور غریب آدمی ان وڈیروں کے خلاف الیکشن لڑنا تو دور کی بات ان کے برابر بیٹھنے کی بھی جرا¿ت نہیں کرتا ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اس فرعونیت کے خاتمے کیلئے اسٹیٹس کو ،کوجڑ وں سے اکھاڑ پھینکنے کی جدوجہد کررہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ عوام کو اس استحصالی شکنجے سے نکالنے کیلئے ضروری ہے کہ عام آدمی خوف سے باہر آئے اور ان وڈیروں ،جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کے خلاف جدوجہد میں ہمارا ساتھ دے ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی 2018کے انتخابات میں چاروں صوبوں میں بڑی عوامی قوت بن کر سامنے آئے گی۔سراج الحق نے کہا کہ 68سال سے ملکی اقتدار پر قابض اشرافیہ نے آئین اور دستور سے مسلسل بے وفائی اور بغاوت کا رویہ اپنا رکھا ہے ۔پاکستان کا کوئی علاقہ ایسا نہیں جو ان کے ظلم سے محفوظ ہو ۔عوام کو اس لئے محروم اور مجبور رکھا گیا ہے کہ وہ پیٹ بھر کر روٹی کھائیں گے اور ان کے بچے پڑھ لکھ گئے تو ان وڈیروں کی نوکری کون کرے گا۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ایک منظم جماعت ہے جو عوام کی خدمت اور ملک و قوم کی خوشحالی کا ایک مکمل وژن اور منصوبہ رکھتی ہے ۔پاکستان کو اسلامی وفلاحی مملکت بنانے کیلئے ہمارے پاس دیانتدار اور خدمت گار لوگوں کی ٹیم ہے ،انہوں نے کہا کہ آج جس کو دیکھووہ کرپشن میں ناک تک دھنسا ہوا نظر آتا ہے جبکہ دوسری طرف جماعت اسلامی کے سینکڑوں لوگ سینیٹ قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ممبراور مقامی حکومتوں میں عہدیدار رہے مگر کسی کے دامن پر کرپشن کا ایک بھی دھبہ نہیں ۔انہوں نے کہا کہ جب تک دیانتدار قیادت سامنے نہیں آتی عوام کو تعلیم صحت اور روز گار کی سہولتیں نہیں مل سکتیں ۔انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے سارے ندی نالے ،دریا اور ڈیم پانی سے بھر گئے مگر لوڈ شیڈنگ سے عوام کی جان نہیں چھوٹی ۔سراج الحق نے کہا کہ عوام خود پر ظلم ڈھانے کی روش کو بدلیں اور ایسے لوگوں کو ووٹ نہ دیں جنہوں نے ان کی زندگی اجیرن بنادی ہے ۔



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…