لاہور(این این آئی)پاکستان نے آسٹریلیا کو تیسرے ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں 9 وکٹوں سے شکست دے کر تین میچوں کی سیریز1-2 سے جیت لی، پاکستان نے 1988 کے بعد آسٹریلیا کے خلاف ہوم گراؤنڈ پر ون ڈے سیریز جیتی، بابر اعظم105 اور امام الحق 89رنز بناکرناٹ آؤٹ رہے، امام الحق نے 38ویں اوور کی پانچویں گیند پروننگ چوکا لگایا،اس سے قبل مہمان ٹیم 41.5 اوورز میں 210 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی،
بابر اعظم کو مین آف دی میچ اور مین آف دی سیریز کا ایوارڈ دیا گیا۔ہدف کے تعاقب میں پاکستان نے بیٹنگ کاآغاز کیا تو فخر زمان 17 رنز بنا کر 24 کے مجموعی اسکور پر پویلین واپس لوٹ گئے۔اس کے بعد کپتان بابراعظم اور امام الحق نے ناقابل شکست شراکت قائم کرتے ہوئے ٹیم کو میچ کے ساتھ ساتھ سیریز میں فتح دلائی۔پاکستان نے 38 ویں اوور کی 5ویں گیند پر ایک وکٹ کے نقصان پر 214 رنز بنا کر میچ جیت لیا۔بابراعظم نے مسلسل دوسری سنچری بنائی اور آؤٹ ہوئے بغیر 105 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ امام الحق نے ناقابل شکست 89 رنز بنائے۔پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے لگاتار تیسرے میچ میں ٹاس جیت کر ایک مرتبہ پھر بالرز کو آزمانے کا فیصلہ کیااورمہمان ٹیم41.5 اوورز میں 210 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔قومی ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے پہلی ہی گیند پر ٹریوس ہیڈ کو بولڈ کردیا جبکہ اگلے اوور میں حارث رؤف نے ایرون فنچ کو چلتا کیا۔حارث رؤف نے مارنس لبوشین کو بھی میدان بدرکیا وہ صرف4 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔ چوتھے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی مارکس اسٹوئنس تھے جن کی وکٹ زاہد محمود نے لی وہ 19 رنز بناسکے۔ان کے بعد گزشتہ میچ کے سنچری میکر بین میک ڈرمٹ بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے اور 36 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ جب 67 کے مجموعے پر آسٹریلیا کے آدھی ٹیم پویلین لوٹ چکی تھی اور مہمان ٹیم کے جلد آؤٹ ہونے کے امکانات بھی روشن ہوچکے تھے
ایسے میں پھر آسٹریلین ٹیم نے مزاحمت شروع کی اور 200 کا ہندسہ عبور کرنے میں کامیاب رہے۔ مہمان ٹیم کو 211 کے ٹوٹل تک پہنچانے میں ایلکس کیری نے 56، شان ایبٹ نے 49 اور کیمرون گرین نے 34 رنز کے ساتھ اپنا حصہ ڈالا۔ قومی ٹیم کی جانب سے فاسٹ بولر حارث رؤف اور محمد وسیم 3، 3 وکٹیں لے کر نمایاں بولر رہے
جبکہ شاہین آفریدی نے 2، زاہد محمود اور افتخار احمد نے ایک ایک وکٹ لی۔بابر اعظم کو بہترین کارکردگی پر مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔پاکستان نے میچ کے لیے ٹیم میں ایک تبدیلی کی اور سعود شکیل کی جگہ آصف علی کو فائنل الیون میں شامل کیا گیا۔آسٹریلیا کی ٹیم میں بھی ایک تبدیلی کی گئی ہے اور مچل سویپسن کی جگہ جیسن بہرنڈروف کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔