ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

وزیراعظم عمران خان نے بیرونی مداخلت پر سپریم کورٹ جانے کا عندیہ دے دیا

datetime 1  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بیرونی مداخلت پر سپریم کورٹ جارہے ہیں۔ایک انٹرویومیں دھمکی آمیز پیغام سے متعلق قانونی کارروائی پر انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے وکلا سے پوری طویل بات چیت کی ہے، اس سے زیادہ مداخلت کیا ہوگی کہ آپ کے انتخاب میں باہر کا کوئی ملک مداخلت کر رہا ہے، اس سے زیادہ کیا ظلم ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ میں جانے کا سوچ رہے ہیں،

ہماری قانونی ٹیم کے علاوہ باہر سے بھی قانونی مشورہ لیا ہے کہ اس کا بہترین طریقہ کیا ہے، تین چار اور وکلا سے مکمل مشاورت کی۔قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ ہم نے تفصیل سے بتایا اور مکمل مطمئن کیا کیونکہ ہم نے تفصیل سے بتایا کہ درحقیقت کس طرح کی دھمکی آئی ہے، مندرجات بتائے۔وزیراعظم نے کہا کہ اس میں حکومت کی تبدیلی کا بھی نہیں ہے بلکہ عمران خان کو تبدیل کرو، حیرت یہ ہے کہ وہ مخصوص ہے یعنی روس صرف عمران خان کی وجہ سے گیا حالانکہ سفیر بتاتا گیا کہ اداروں کا دفترخارجہ اور خارجہ سیکریٹریز، آرمی چیف اور سب کی مشاورت کے بعد روس کا دورہ تھا لیکن وہ وہاں کہتے ہیں عمران خان کا اکیلا فیصلہ تھا۔تحریک عدم اعتماد میں تعداد پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جب تک آخری گیند نہیں کھیلا جاتا ہارا نہیں جاتا، ہمیں آخری گیند تک لڑنا ہے، ہم پوری کوشش کریں گے کہ جو اندر جاکر ضمیر بیچ کر بیٹھے ہوئے ہیں، 20، 20 اور 25 کروڑ روپے لے کر اپنے ملک سے غداری کر رہے ہیں، باہر کی سازش کا حصہ بنے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم نے اس لیے پارلیمنٹ کی سلامتی کمیٹی سب کو دعوت دی تاکہ ان کو پتہ چل جائے کہ آپ حکومت گرانے میں بین الاقوامی سازش کا حصہ ہیں تاکہ ان کو کوئی شک نہ رہے۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے کہا کہ یہ پرچہ ٹھیک ہوا تو میں آپ کے ساتھ ہوں گا

لیکن وہ ڈر کر آیا نہیں کیونکہ وہ اس سازش کا حصہ ہے اور انہوں نے اس اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔میزبان نے سوال کیا کہ کہا جاتا ہے کہ اکتوبر میں ایک تعیناتی ہونی تھی وہاں پر آکر سول-ملیٹری تعلقات جو ون پیچ کا کہا جارہا تھا وہ کاغذ پھٹ گیا، جس پر وزیراعظم نے کہا کہ میرے خیال میں کسی بھی حکومت کی اس طرح ملیٹری اور حکومت کا تعاون نہیں ہوا۔انہوں نے کہاکہ میں کون سا باہر پیسہ بنا رہا تھا جو مجھے فوج سے خطرہ ہو، ہم ہمیشہ خارجہ پالیسی

اور سیکیورٹی کے معاملات اور سب پر ایک پیج پر تھے، کسی چیز پر ہمارا اختلاف نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ میرا تو جینا مرنا پاکستان میں ہے، میرا کون سا باہر پیسے اور جائیداد پڑی ہوئی ہے، میں تو پاکستان کے ساتھ اوپر یا نیچے جاؤں گا۔وزیراعظم نے کہا کہ میری ذہن میں بھی نہیں آیا کہ کون اور کس کی ترقی ہوگی، وہ تو نومبر میں ہے، میں کابینہ کو جولائی سے کہہ رہا ہوں کہ سردیوں میں ہمارا سب سے مشکل دور ہے اور میں اس سے آگے سوچ نہیں رہا تھا۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…