ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

روس کا دورہ کرنے پرطاقتور ملک ناراض ہوگیا، وزیراعظم عمران خان

datetime 1  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ساڑھے 3 سالوں میں عالمی سطح پر پاکستان کو جو عزت ملی اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، ایک طاقتور ملک نے ناراض ہوکر ہمیں کہا آپ روس کیوں چلے گئے؟ اور غصہ ہوگئے، ان کا اپنا اتحادی بھارت بھی روس-یوکرین جنگ میں نیوٹرل رہا اور روس سے تیل بھی خرید رہا ہے،جن لوگوں نے اچکنیں سلوا لی ہیں وہ کل بیان دے رہے تھے

کہ امریکا کو ناراض نہیں کرنا چاہیے ۔جمعہ کو دو روزہ نیشنل سیکیورٹی ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ میں نے برطانیہ کی فارن سیکرٹری کا بیان پڑھا کہ ہم بھارت کو کچھ نہیں کہہ سکتے کیونکہ وہ آزاد ملک ہے اور اس کی آزاد خارجہ پالیسی ہے، تو پھر ہم کیا ہیں؟انہوں نے کہا اس سب کی ذمہ داری میں کسی اور پر نہیں ڈالتا، جن لوگوں نے اچکنیں سلوا لی ہیں وہ کل بیان دے رہے تھے کہ امریکا کو ناراض نہیں کرنا چاہیے، امریکا کے بغیر ہمارا گزارا نہیں ہوسکتا، ان لوگوں کی وجہ سے آج ہم یہاں پہنچے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو مدینے کی ریاست کے نظریے کی سمجھ نہیں آرہی، مدینہ کی ریاست کی بات کرتا ہوں تو لوگ سمجھتے ہیں کہ ووٹ لینے کے لیے اور سیاست کے لیے ریاست مدینہ کا نام لیتا ہوں۔انہوںنے کہاکہ ملک میں سیکیورٹی تب آتی ہے جب ہر شہری ذمہ داری لیتا ہے، سیکیورٹی فوج نہیں عوام دیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی ملک میں عدم تحفظ کا احساس سب سے زیادہ تب ہوتا ہے جب ملک میں امیر غریب کا فرق موجود ہو، مساوی قانون کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا، یہی ریاست مدینہ کا تصور تھا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں سیکیورٹی تب آتی ہے جب ہر شہری ذمہ داری لیتا ہے، سیکیورٹی فوج نہیں عوام دیتی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے ملک میں عدم تحفظ کا سب سے بڑا مسئلہ غیر مساوی ترقی کے سبب ہے، ہمارے امیر غریب کے درمیان فاصلے بڑھتے رہے اور ایلیٹ کلاس نے ملک کے وسائل پر قبضہ کرلیا۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی تاریخ پر نظرڈالیں تو باہر سے حملہ آور آتے تھے اور قبضہ کرلیتے تھے، لوگ کوئی مزاحمت اس لیے نہیں کرپاتے تھے کیونکہ ان کو کوئی حق ہی حاصل نہیں تھا اور محض اوپر بیٹھنے والے ہی فیصلے کرتے رہتے تھے۔انہوںنے کہاکہ میں اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل کی رپورٹ کا بار بار حوالہ دیتا ہوں کہ ہر سال 1.6 ٹریلین ڈالرز غریب ملکوں سے امیر ملکوں میں جاتا ہے، اس کی وجہ بھی ان ممالک میں قانون کی حکمرانی نہ ہونا ہے۔انہوں نے کہا کہ خودداری اور آزاد خارجہ پالیسی ملک کیلئے بہت ضروری ہے، پاکستان کے آگے نہ بڑھنے کی ایک وجہ دیگر ممالک پر انحصار کرنا بھی ہے، ملک کا انحصار بیرونی امداد پر ہو تو قوم بن ہی نہیں سکتی۔انہوںنے کہاکہ ہم نے کبھی یہ جائزہ نہیں لیا کہ افغان جہاد میں حصہ لے کر ہم نے کیا کھویا کیا پایا، کیا ہم نے افغان جہاد میں افغان عوام کی مدد کیلئے شرکت کی یا ڈالرز کیلئے کی تھی؟ کرپشن، کلاشنکلوف، ڈرگز جیسے مسائل اس فیصلے کے ہی کے اثرات تھے، نائن الیون کے بعد ہم نے پھر یہ غلطی دہرائی۔انہوں نے کہا کہ بھارت، بنگلہ دیش، ویت نام، کمبوڈیا جیسے ممالک ہم سے آگے نکل گئے، ہم اسی لیے پیچھے رہ گئے کیونکہ ہم نے لوگوں کی بہتری کی بجائے بیرونی امداد کے لیے فیصلے کیے، کسی اور ملک کے مفادات کیلئے ہم نے اپنے ملک کو قربان کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ جس ملک کی آزاد خارجہ پالیسی نہ ہو وہ کبھی اپنے لوگوں کی حفاظت نہیں کر سکتا اور نہ دنیا میں اس ملک کی عزت ہوتی ہے، ہم نے اپنے ساڑھے 3 سالہ دور حکومت میں پوری کوشش کی کہ ملک کی آزاد خارجہ پالیسی ہو، کسی بلاک کا حصہ بننے سے بھی ہم دور رہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…