اسلام آباد (این این آئی)وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ آئندہ دو ہفتے پاکستانی سیاست کے اہم ترین ہیں، سندھ میں گورنر راج لگانے کے حوالے سے فی الحال کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا البتہ وزارت داخلہ اپوزیشن کو یقین دہانی کراتی ہے ہم سندھ ہاؤس میں داخل نہیں ہوں گے،ناراض ایم این ایز واپس آ جائیں ،کچھ نہیں کہا جائیگا، 24 سے لے کر 3، 4 اپریل تک پاکستان کی سیاست میں گرم گہمی کے دن ہیں
، 27 تاریخ کو وزیراعظم سب سے بڑی ریلی سے خطاب کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم نے 10 لاکھ لوگوں کو کال دی ہے، ہمیں یقین ہے اپوزیشن جماعتیں بھی اپنا جلسہ کریں گی، آسٹریلیا کی ٹیم کے چاروں میچز لاہور منتقل کر دئیے گئے ہیں، 3000 پولیس صرف آسٹریلیا کے روٹس پر لگائی گئی تھی۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان راولپنڈی میں ہونے والے چاروں میچز لاہور منتقل کردیے گئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ پولیس کی بھاری نفری آسٹریلین ٹیم کی حفاظت پر مامور تھی تاہم اب میچز کی منتقلی کے بعد ہماری نفری کی شہر میں نفری کی تعداد بڑھ جائے گی۔انہوںنے کہاکہ ہم نے آسٹریلیا کی ٹیم کو سربراہ مملکت کی سطح کی سیکیورٹی دی ہے جس کی اپنی ضروریات ہیں اور اس دوران سیاسی سرگرمیوں کی وجہ سے راولپنڈی میں ہونے والے چاروں میچز کو لاہور منتقل کردیا گیا ،پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان سیریز کے تمام محدود اوورز کے میچز کی میزبانی راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کو کرنی تھی،دونوں ٹیموں کے درمیان 29 ، 31 مارچ اور 2 اپریل کو ون ڈے میچز کے ساتھ ساتھ 5 اپریل کو واحد ٹی20 میچ بھی راولپنڈی میں کھیلا جانا تھا۔وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ 24 مارچ سے لے کر تین چار تاریخ تک 10 دن اہم ہیں اور یہ پاکستان کی سیاسی تاریخ کے بہت گما گہمی کے دن ہیں، اس لیے ہم نے پہلے ایک ہزار رینجرز اور ایف سی بلائی تھی لیکن اب ہم نے دو ہزار رینجرز کو طلب کیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں پورا یقین ہے کہ پانچ تاریخ کو آنے والی اپوزیشن وہ بھی اپنا جلسہ کرے گی اور 27تاریخ کو وزیراعظم عمران خان کی ریلی بھی بھرپور طریقے سے ہو گی۔وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم پر سیکیورٹی کی بہت ذمے داریاں ہیں، 21 سے 24 تک ہم نے چھٹیوں کا اعلان کیا ہے اور 23 مارچ کو پاک افواج کی تاریخی پریڈ ہے، اس میں پوری قوم شرکت کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 232 سے لے کر 237 تک میری ذاتی رائے تھی کہ جو کچھ سندھ گورنر ہاؤس میں ہو رہا ہے، جو خرید و فروخت اور لین دین ہو رہا ہے، جس طرح اراکین کو وہاں رکھا جا رہا ہے تو میں سندھ میں گورنر راج لگانے کا حامی تھا۔انہوںنے کہاکہ آج میں نے گورنر راج لگانے کی سمری وزیراعظم کو پیش کی تاہم اس پر کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا، ابھی بہت دن ہیں اور مجھے لگ رہا ہے کہ حالات ایک دو دن پہلے جتنے تلخی پر پہنچ گئے تھے،
وہ کچھ بہتری کی طرف آ رہے ہیں۔شیخ رشید احمد نے تحریک انصاف کے منحرف اراکین سے واپس آنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ واپس آجائیں، ان کو کچھ نہیں کہا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ سیاسی کمیٹی میں فیصلہ ہوا ہے کہ فواد چوہدری 63(اے)(1) اور دیگر دفعات کی تشریح کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے، جس طرح سے آصف زرداری نے اراکین کو اسمبلی میں آنے کیلئے خط لکھا ہے بالکل اسی طرح عمران خان نے بھی انہیں خط لکھ کر کہا ہے کہ وہ جس دن اجلاس ہو، اس دن وہ اسمبلی میں نہ آئیں۔
انہوںنے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں کے جلسوں کے حوالے سے دونوں فریقین باہمی افہام و تفہیم سے راستوں اور جلسہ گاہ کا تعین کر لیں جبکہ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو بھی ہدایت کی ہے کہ اپوزیشن اور پی ٹی آئی کی مقامی قیادت سے مل کر الگ الگ جلسے اور راستوں کا تعین کریں کیونکہ جمہوریت میں تصادم کی گنجائش نہیں ہے، جمہوریت افہام و تفہیم اور ایک دوسرے کی بات سننے کا نام ہے۔وفاقی وزیر داخلہ نے خبردار کیا کہ اگر یہ معاملہ کسی طرح ٹکراؤ کی طرف چلا گیا تو اپوزیشن کو کسی
غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے، اپوزیشن کو کہنا چاہتا ہوں کہ اس ملک کے معاشی، اقتصادی، سیاسی اور عالمی حالات ایسے نہیں ہیں کہ اس ملک میں کسی سیاسی تصادم کی گنجائش ہو، عدم اعتماد آپ کا آئینی حق ہے، آپ آئیں اور اپنا ووٹ کاسٹ کریں۔انہوں نے اپوزیشن اراکین کو سیکیورٹی کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ آپ سندھ ہاؤس میں 480دستوں کا اسکواڈ لے کر آئے ہیں، آپ بے شک 580 لے آئیں،
ہم آپ کو سندھ ہاؤس میں ڈسٹرب نہیں کررہے تاہم ایک حد تک پولیس رکھیں، اگر اتنی پولیس کے اتنے جتھے لائیں گے تو بدمزگی ہو سکتی ہے، وزارت داخلہ آپ کو یقین دہانی کراتی ہے کہ ہم سندھ ہاؤس میں داخل نہیں ہوں گے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان اپنے اہم ترین سیاسی دور سے گزر رہا ہے، یہ دو ہفتے اہم ترین ہیں اور جب یہ معاملہ سپریم کورٹ میں جائے گا تو اس وقت بھی ساری قوم کی نظریں اس طرف لگی ہوئی ہوں گی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں سندھ ہاؤس میں دہشت گردی کرنے کی کیا ضرورت ہے، ہمیں بہت دنوں سے معلوم ہے کہ ہمارے یہ جو دس بارہ آدمی کہاں ہیں، آج تک سب کو پتا ہوتا ہے کہ کون کہاں ہے۔انہوں نے کہا کہ ابھی یہ فائنل نہیں ہوا کہ قومی اسمبلی میں عدم اعتماد آنے میں کتنے دن لگیں گے، یہ سوال آپ اسپیکر سے کریں، سپریم کورٹ میں ریفرنس کے بعد یہ معاملہ کتنا آگے چلا جائے گا
اس کا مجھے معلوم نہیں ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر تصادم ہوتا ہے تو کوئی اور فائدہ اٹھا لے گا اور یہ پچھتائیں اور ہاتھ ملتے رہ جائیں گے۔انہوںنے کہاکہ شہباز شریف ٹیکنوکریٹ حکومت اور قومی حکومت کی بات کرتے ہیں تو نواز شریف کی ووٹ کو عزت دو کی تقریریں کہاں گئیں
، شہباز اگر آپ قومی حکومت کی بات کرتے ہیں تو یہ کہہ کر آپ نے نواز شریف کے سیاسی بیانیے کو شاہراہ دستور پر دفن کردیا ہے۔وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ انہوں نے سندھ ہاؤس کو اسٹاک ایکسچینج بنا دیا ہے، کراچی کی اسٹاک ایکسچینج نیچے چلی گئی ہے اور سندھ کی اسٹاک ایکسچینج آسمان پر چلی گئی ہے، سندھ کی اسٹاک ایکسچینج پر وزارت داخلہ کسی قسم کا دھاوا نہیں بول رہی، آپ کیوں خوفزدہ ہیں۔