اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف تجزیہ کار و سینئر صحافی نجم سیٹھی نے نجی ٹی وی پروگرام میں کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے پاس صدارتی ایمرجنسی کا اختیار موجود ہے جس سے اپوزیشن بیک فٹ پر چلی جائے گی، انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ ایسی ویڈیوز بھی ان کے پاس ہیں جن کے بارے میں ان کا دعویٰ ہے کہ ان سے اپوزیشن کے غبارے سے ہوا نکل جائے گی۔
نجم سیٹھی کا مزید کہنا تھا کہ ستائیس مارچ کو ہونے والے جلسے کے حوالے سے بہت سی باتیں ہو رہی ہیں کہ عمران خان اس دن صدر کے ذریعے ایمرجنسی لگا دیں گے، کچھ لوگ کہتے ہیں کہ رات کو صدارتی حکم جاری ہو گا کہ حالات خراب ہونے کا خدشہ ہے اس لئے ایمرجنسی لگائی جاتی ہے۔ دوسری جانب نجم سیٹھی نے نیا دور یوٹیوب چینل پر انکشاف کیا کہ سب تیار رہیں وزیراعظم عمران خان کسی بھی وقت ملک میں ایمرجنسی لگا سکتے ہیں، نجم سیٹھی نے دعویٰ کیا عمران خان کو جب محسوس ہوا کہ اب وہ قانونی طریقے سے نہیں بچ سکتے تو ملک میں ایمرجنسی لگا دیں گے اور اس کے بعد اپوزیشن کو سڑکوں پر آنا پڑے گا۔ واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے منحرف اراکین اسمبلی کے خلاف الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق موجودہ سیاسی صورتحال کے تناظر میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی ترجمانوں کا اہم اجلاس ہوا۔فواد چوہدری، بابر اعوان، خسرو بختیار، شہزاد وسیم، حماداظہر، شبلی فراز، فرخ حبیب، عامر ڈوگر بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر غور کیا گیا۔وفاقی وزیر فروغ نسیم بھی وزیراعظم ہاؤس میں موجود تھے۔ اجلاس میں تحریک انصاف کے منحرف ارکان سے متعلق قانونی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے منحرف اراکین اسمبلی
کے خلاف الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے اسپیکر قومی اسمبلی اور قانونی ٹیم کو منحرف ارکان کیخلاف قانونی کارروائی کیلئے کہہ دیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آئین میں واضح لکھا ہے پارٹی پالیسی کے خلاف جانے پر قانونی کارروائی کے تحت ڈی نوٹیفائی
کیا جاسکتا ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا، آخری گیند تک لڑوں گا۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی راجہ ریاض نے دعویٰ کیا کہ وہ اور ان سمیت 24 کے قریب پی ٹی آئی ارکان اسمبلی سندھ ہاؤس اسلام آباد میں موجود ہیں،اس کے علاوہ اور بھی بہت سے ارکان یہاں آنا چاہتے ہیں اور ضمیر کے مطابق ووٹ دینا چاہتے ہیں۔