اسلام آباد(آئی این پی) بورڈ آف انوسٹمنٹ نے فیکٹریوں کی فوری رجسٹریشن کے لیے مدت متعارف کرادی۔فیکٹریوں کی رجسٹریشن زیادہ سے زیادہ10دن میں مکمل ہو گی جبکہ مکمل رجسٹریشن 60دن اندر مکمل ہو سکے گی ۔
لیبر ڈیپارٹمنٹ میں اندراج ضروری،غیر ضروری تاخیر ختم۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق بی او آئی نے کاروبار میں آسانی کے ایجنڈے پر عمل درآمد کے لیے قواعد و ضوابط میں ترمیم تجویز کی ہے جس کا مقصد فیکٹریوں کی فوری رجسٹریشن ہے۔ترمیم کے تحت این او سی کے لیے صرف دس دن کی مدت رکھی گئی ہے۔اس سے قبل فیکٹریز ایکٹ 1934میں ایسی کوئی مدت نہیں تھی اور کئی کئی ماہ لگ جاتے تھے جس میں کئی رکاوٹیں شامل تھیں،تمام دستاویزات جمع کرانے کے بعد بھی طویل انتظار کرنا پڑتا تھا۔کمپنیاں تمام تصدیقی دستاویزات جمع کرانے کے باوجود منظوری کی منتظر رہتی تھیں اور قیمتی وقت ضائع ہوتا تھا اور متعلقہ حکام لیت و لعل سے کام لیتے تھے۔بی او آئی کے ایک عہدیدار نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ متعلقہ فریقین اور حکام کے ساتھ مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ این او سی کے لیے ٹائم لائن ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ بعض کاروباروں کے لیے تاخیر کا عمل مایوسی کا باعث تھا اور سرمایہ کاری کی راہ میں رکاوٹ تھی۔
اب رجسٹریشن کاعمل فوری ہوا کرے گا۔انہوں نے کہا کہ بالخصوص سی پیک منصوبوں میں یہ چیز بہت بڑی رکاوٹ تھی اور سرمایہ کار ہچکچاتے تھے۔عہدیدار نے بتایا کہ فیکٹری کی رجسٹریشن کا عمل صوبائی لیبر محکموں کی ویب سائیٹ پر موجود ہے تاہم بلوچستان حکومت نے ابھی تک یہ ویب سائیٹ پر نہیں ڈالا ہے۔
یہ عمل شروع کرنے کے لیے درخواست گزار کو فارم لینا پڑے گا جو رجسٹریشن اینڈ لائیسنس فیکٹریز ایکٹ 1950کے تحت ہو گا۔یہ فارم تمام ضروری دستاویزات کے ساتھ پر کر کے جمع کرانا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ پہلے بلوچستان میں اس عمل میں چار پانچ ماہ لگ جاتے تھے لیکن اب یہ سب کچھ صرف ساٹھ دن میں ہوا کرے گا۔
ٹائم لائن کا تعین چیف انسپکٹر آف فیکٹریز درخواست دینے کی تاریخ کے دن کے بعد سے دستاویزات کی مکمل جانچ پڑتال کے بعد کرے گا۔بی او آئی کے عہدیدار نے کہا کہ اسلام آباد میں موجود تمام کمرشل ،کارپوریٹ اور لارج سکیل مینو فیکچرنگ یونٹس کو خود کو ویسٹ پاکستان شاپس اینڈ اسٹیبلشمنٹس آرڈیننس 1969کے تحت لیبر ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ سے رجسٹر کروانا ہوگا۔