ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عمران خان کے فوج کے ساتھ تعلقات خراب وجوہات نواز شریف سے ملتی جلتی ہیں، پرویز الٰہی کا تہلکہ خیز انکشاف

datetime 16  مارچ‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ، این این آئی) سماء نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے چوہدری پرویز الٰہی نے کہاکہ عمران خان اور فوج کے درمیان تعلقات خراب ہو چکے ہیں اور انہیں ٹھیک کرنے کی کوشش نہیں کی گئی، ان کا کہنا تھا کہ ان کے تعلقات کی خرابی کی وجوہات نواز شریف سے ملتی جلتی ہیں، پارٹی ابھی اوور نہیں ہوئی۔ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما اور سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی

نے کہا ہے کہ گزشتہ روز والے بیان پر قائم ہوں، وزیراعظم عمران خان رابطہ نہیں کرتے، 10 یا 12 بندے پی ٹی آئی کے ہم سے بھی ملے تھے، ان کا پتا نہیں چل رہا کدھر ہیں، تحریک انصاف کے 10 سے 12 ارکان اپوزیشن کی سیف کسٹڈی میں ہیں۔ ایک انٹرویومیں پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ ہمارے نمبرز شامل ہوں گے تو اپوزیشن کی پوزیشن بہتر بنے گی، ہم اتحادی جماعتیں 17 لوگ ہیں، اچھا خاصا نمبر ہے، 10 یا 12 بندے پی ٹی آئی کے ہم سے بھی ملے تھے لیکن ان کا پتا نہیں چل رہا کدھر ہیں، وہ بندے اپوزیشن کے پاس محفوظ ہیں۔انہوں نے کہاکہ جہانگیر ترین گروپ آج بھی مائنس بزدار کی بات کر رہا ہے، یہ باتیں تو پی ٹی آئی کے سارے لوگ کہہ رہے ہیں، عثمان بزدار کے والد ہماری پارٹی میں تھے، بڑی تگ و دو کے بعد تحصیل ناظم بنوایا تھا، بزدار کے والد کہتے تھے اس کوسمجھ نہیں آئی آپ نے ساتھ لیکر چلنا ہے، عثمان بزدار سے رشتہ ختم نہیں ہوا، ان کو سمجھا سکتے ہیں اگر وہ خود ہی ٹکر ماریں گے تو پھرسمجھانے کا فائدہ نہیں ہوگا۔انہوں نے کہاکہ اتحادیوں کے ساتھ مشاورت کے عمل کو وسیع کیا ہے، ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا جس سے پی ٹی آئی کو نقصان ہو، آصف زرداری کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، ابھی وقت ہے، مشاورت کا عمل جاری ہے، وزارت اعلیٰ کی پیشکش توہوتی رہی ہے، شہبازشریف، مولانا فضل الرحمان نے بھی یہی بات کی تھی،

عمران خان نے گھر آکر کسی چیز کا ذکر نہیں کیا تھا، عمران خان چودھری شجاعت کی خیریت دریافت کرنے آئے تھے، ہم نے عمران خان کو کوئی ڈیمانڈ نہیں کی تھی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم رابطہ نہیں کرتے، گزشتہ رات پرویز خٹک نے مونس الٰہی سے بات کی تھی، پرویزخٹک، اسدعمر، اسد قیصر سے رابطہ رہتا ہے، شہباز شریف سے فون پر بات ہوئی تھی، ابھی ملاقات نہیں ہوئی، نیب نے مونس الٰہی کو کلیئر قرار دیا، پی ٹی آئی کے ترجمان

آف دی ریکارڈ کہتے ہیں ان کے پاس نیب، ایف آئی اے ہے، باپ پارٹی اور ایم کیوایم کا جھکاؤ فی الحال اپوزیشن کی طرف ہے۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز والے بیان پر قائم ہوں، نئے فیصلے کے لیے مشاورت کا عمل جاری ہے، وزیراعظم نے گھر آکر کوئی بات ہی نہیں کی، جب کوئی بات ہی نہیں کرے گا تو پھرخود ہی اندازہ لگا لیں، قصور اتحادیوں کا تو نہیں ہے، پی ٹی آئی کی ٹکٹ والے ممبران پر ووٹ دینے کے بعد ایکشن لیا جاسکتا ہے، آئین میں

کہیں نہیں لکھا کہ کسی ممبر کو ووٹ دینے سے روکا جائے۔چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ ساڑھے تین سال ہر لمحے پی ٹی آئی کا ساتھ دیا، ہم الگ نہیں ہوئے ہیں، ہم نے چیزوں کو درگزر کرتے ہوئے ساڑھے تین سال ساتھ دیا، عمران خان ایماندار اور نیت اچھی ہے، وزارت اعلیٰ کی پیشکش تو ہوتی رہی ہے، شہبازشریف، مولانا فضل الرحمان نے بھی یہی بات کی تھی، عمران خان نے گھر آکر کسی چیز کا ذکر نہیں کیا تھا، عمران خان چودھری شجاعت

کی خیریت دریافت کرنے آئے تھے، ہم نے عمران خان کو کوئی ڈیمانڈ نہیں کی تھی۔پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما نے کہا کہ شیخ رشید میڈیا میں بڑا کچھ کہتے ہیں، وزیر داخلہ ہی وزیراعظم کو مشورہ دیں کہ تصادم سے نقصان ہوگا، ماضی میں حکومتوں کے جانے کی وجہ تصادم ہی بنی ہے، اسلام آباد میں تصادم ہونے کا خطرہ ہے، جلسے خطرے کی ایک گھنٹی ہے، تصادم کو روکنا حکومت کی ذمہ داری ہے، کوئی دوست ملک یا ادارہ اس کام

کے قریب نہیں آرہا، جلسوں کے اعلان سے خطرہ دیکھ رہا ہوں، کبھی ایسا ہوا ہے کہ حکومت نے بھی جلسے کا اعلان کیا ہو، مشیر کچھ بھی کہے ذمہ داری وزیراعظم پر ہی آئے گی، یہ کہنا کہ جلسے کرنے ہیں تو پھر ٹکراؤ سے نقصان ہی ہوگا۔وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ شیخ رشید مشرف کے زمانے میں اسپیکر بننا چاہ رہے تھے، شیخ رشید کو مشرف دور میں کہا تھا آپ وزیر بن رہے

ہیں تو پنگے بازی نہ کریں، وزیر داخلہ کو ہر چیز کی جلدی ہوتی ہے، نوازشریف کو جب بھاری اکثریت ملی تو شیخ رشید کو کوئی وزارت نہیں دی تھی، شیخ رشید نے اس وقت نوازشریف کو گالیاں نکالی تھیں، شیخ رشید کو کہا تھا خدا کا خوف کرو ہم تمہیں وزارت دیں گے۔ مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنما چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ حکومت چھوڑی ہے نہ ہی اپوزیشن جوائن کی ہے، حکومت کا حصہ ہیں ہر مشکل وقت میں اس کا ساتھ دیا ہے۔

سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ ہم حکومت کے اتحادی ہیں اور الگ جماعت ہیں، جماعتوں کے اندر مختلف آرا ہوتی ہیں لیکن فیصلے باہمی مشاورت سے کئے جاتے ہیں، وزیراعظم عمران خان ایماندار اور ان کی نیت بھی اچھی ہے،اس سے قبل مسلم لیگ ق اور حکمران جماعت پی ٹی آئی میں خلیج بڑھتی دکھائی دے رہی تھی، وزیردفاع پرویز خٹک نے مسلم لیگ ق کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ دینے سے انکار کر دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن پرویز الہی کو وزیراعلی پنجاب بناتی ہے تو بن جائیں، ہر مشکل میں بلیک میل کرنا مناسب رویہ نہیں۔

تحریک انصاف کا یہ سخت موقف سپیکر پنجاب اسمبلی کے گذشتہ روز کے بیان کے بعد دیکھنے میں آیا تھا جس میں پرویز الٰہی نے کہا تھا کہ عمران خان صاحب نے کسی کو کچھ نہیں دیا، وزیراعلیٰ بنا تو مسائل حل کر دوں گا۔ پرویز الٰہی نے مزید کہا تھا کہ عمران خان 100 فیصد مشکل میں ہیں، اتحادیوں کا 100فیصد جھکاؤ اپوزیشن کی طرف ہے، جھکاؤ کو ریورس کرنا عمران خان کی ذمہ داری ہے۔ خان صاحب نے سب کے ساتھ ہاتھ کیا ہے، وزیراعلیٰ بنا تو تمام مسائل حل کر دوں گا۔اتحادیوں سے کیے گئے تمام وعدے پورے کریں گے، بڑے سرپرائز آنے والے ہیں، آصف زرداری کا دعویٰ درست، اپوزیشن کے پاس 172 سے زیادہ ووٹ ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…