کراچی(این این آئی)ایک سروے میں 80 فیصد پاکستانیوں کا ماننا ہے کہ ملک اس وقت غلط سمت پر گامزن ہے۔رپورٹ میں مارکیٹ ریسرچ کمپنی اِپسوس کی جانب سے صارفین اعتماد سروے کیا گیا جس میں 80 فیصد پاکستانیوں نے تسلیم کیا کہ ملک غلط سمت پر گامزن ہے اور خاص طور پر کورونا وبا کے بعد بے روزگاری اور مہنگائی کی لہر کے عوام کے لیے باعث تشویش ہے۔
کمپنی کی جانب سے سروے میں ملک بھر سے ایک ہزار سے زائد شہریوں کے انٹریو کیے گئے جس میں 67 فیصد مرد اور 33 فیصد خواتین شامل ہیں جب کہ سروے میں 86 فیصد کا تعلق شہری آبادی سے تھا جن میں 37 فیصد کی عمریں 31 سے 40 سال کے درمیان ہے۔سروے میں 86 فیصد پاکستانیوں نے کہا کہ وہ اپنی ملازمت کے حوالے سے پراعتماد نہیں ہیں اور ملک میں گزشتہ سال کے مقابلے میں حالات مزید پریشان کن ہوئے ہیں۔سروے میں 44 فیصد پاکستانیوں نے مہنگائی کو سب سے بڑا مسئلہ اور چیلنج قرار دیا جب کہ دوسرے نمبر پر بے روزگاری کا تذکرہ کیا گیا اور 16 فیصد پاکستانیوں نے اپنے روزگار سے پریشان دکھائی دیئے۔سروے میں پاکستانیوں نے مہنگائی اور بے روزگاری کے علاوہ، بجلی اور گیس کی قیمت میں اضافے کے ساتھ ساتھ دیگر چیزوں پر لگنے والے ٹیکسز کی بات کی جب کہ ڈالر کی بڑھتی ہوئی قدر اور کرپشن پر بھی بات کی گئی۔مستقبل میں پاکستانی معیشت سے متعلق پوچھے گئے سوال پر 50 فیصد پاکستانیوں کا ماننا ہے کہ ملکی معشیت مزید خراب ہوجائے گی اور 50 فیصد نے اپنے مالی حالات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں مہنگائی کی وجہ سے مزید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔سروے میں صرف 8 فیصد پاکستانیوں نے ملکی معیشت کو مضبوط قرار ہے اور 41 فیصد ملکی معیشت کو کمزور قرار دیتے ہوئے کیا کہ
ملکی معیشت گزشتہ سال کے مقابلے میں 14 فیصد مزید کمزور ہوگئی ہے۔سروے میں 84 فیصد پاکستانیوں نے کہا کہ وہ مستقبل میں سرمایہ کاری کے حوالے سے عدم اعتماد کا شکار ہیں جب کہ 85 فیصد پاکستانی اپنے مستقبل میں کسی بڑی خریداری کی امید نہیں رکھتے جب کہ 85 فیصد عوام موجودہ حالات میں اپنی گھریلو خریداری کے حوالے سے مطمئن نہیں ہیں۔