لاہور( این این آئی)وزارت خزانہ نے خام تیل اور خوراک کی عالمی قیمتیں بڑھنے سے ملک میں مہنگائی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کر دیا۔وزارت خزانہ نے ماہانہ اکنامک اپ ڈیٹ اینڈ آئوٹ لاک رپورٹ جاری کر دی جس کے مطابق یوکرین کا تنازعہ پاکستان کی بہتر ہوتی معیشت کے لیے بڑا خطرہ ہے۔
کرنٹ اکائونٹ خسارے اور مہنگائی کم کرنے میں تاخیر ہو سکتی ہے۔ مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں معاشی ترقی کی رفتار 5 فیصد ریکارڈ کی گئی۔رپورٹ کے مطابق موجودہ سال معاشی ترقی کا تقریباً پانچ فیصد کا سالانہ ہدف حاصل کر لیا جائے گا، مہنگائی اور بیرونی مالی دباو کے باوجود ملکی معیشت میں بتدریج بہتری جاری ہے۔جنوری 2022 میں سالانہ مہنگائی شرح 13فیصد رہی، ترسیلات زر میں 9فیصد اضافہ ہوا اور 7ماہ میں حجم 18 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔ایف بی آر کے ریونیو میں 30.3 فیصد اضافہ ہوا اور 3351 ارب روپے جمع کیے گئے، نان ٹیکس ریونیو میں چھ ماہ میں 14.6 فیصد کمی آئی اور ریونیو 765 ارب روپے رہا جبکہ چھ ماہ میں مالی خسارہ بڑھ گیا جوکہ 1371 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔برآمدات 27.4 فیصد اضافے سے 17.7 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جبکہ کرنٹ اکائونٹ خسارہ سات ماہ میں 11.6 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔ ترقیاتی اخراجات، مالی خسارے اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا۔مجموعی زرمبادلہ ذخائر 23 ارب ڈالر جبکہ اسٹیٹ بینک کے پاس 16.58 ارب ڈالر ہیں۔جولائی تا دسمبر بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 7.4 فیصد اضافہ ہوا۔ نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن میں 5.59 فیصد اضافہ ہوا اور تعداد 15 ہزار 229 تک پہنچ گئی۔زرعی، نجی شعبے کو 7 ماہ میں 1537 ارب روپے کے قرضے جاری ہوئے۔ اس میں سے زرعی شعبے کو 740 ارب اور نجی شعبے کو 797 ارب روپے فراہم کئے گئے۔