اسلام آباد(نیوزڈیسک)چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے نیب کی طرف سے سینیٹرعبدالنبی بنگش اوران کے اہلخانہ پر تشدد کے واقعہ کوقائمہ کمیٹی برائے استحقاق کے سپرد کردیا جبکہ اراکین سینیٹ نے نیب کی طرف سے تشدد پرشدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ نیب اپنی ناکامیوں پرپردہ ڈالنے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے کررہاہے اوراپنی حدود سے تجاوز کررہاہے قانون کے دائرے میں لایاجائے۔بدھ کے سینیٹ کے اجلاس میں سینیٹرعبدالنبی بنگش نے تحریک استحقاق پیش کرتے ہوئے کہاکہ وہ گزشتہ دنوں لاہور چیمبرہاﺅس میں اپنے اہلخانہ کے ساتھ تھے کہ بیس سے پچیس مسلح افراد آئے اورانہوں نے میرے بیٹے شوکت کو مارنا شروع کردیا اس دوران انہوں نے میری بہو اور میرے پوتے کوبھی تھپڑمارے میں نے بتایا کہ میں سینیٹرہوں تو انہوںنے بندوق میری طرف تان لی اورمیرے بیٹے پرتشدد کرتے ہوئے گاڑی میں ڈال کر لے گئے گاڑی میں بھی اس پر تشدد کیا گیا اسے اگلے روز عدالت میں پیش کیا گیا نیب حکام نے ہمارے ساتھ زیادتی کی یہ پورے ایوان کی بے عزتی ہے انصاف دلایاجائے کبھی کسی کاایک پیسہ بھی نہیں کھایا ہم دہشتگرد تونہیں ہیں پانچ کروڑ پچیس لاکھ کابیانہ واپس ہواتھا نیب چاہتی ہے کہ وہ پیسے واپس دیئے جائیں اورپھر ہمارے ذریعے وہ پیسے لئے جائیں اس موقع پر سینیٹرسعید غنی نے کہاکہ نیب غلط کام کررہاہے شیخ ایوب اورمحسن ایوب گلوبل لنک ادارہ چلاتے ہیں نیب کی انکوائری شروع ہونے سے پہلے ایک پرائیویٹ ڈیل ہوئی جس میں انہوں نے رقم ادا کی وہ ڈیل مکمل نہیں ہوسکی اورانہوں نے بیانے کی رقم واپس کردی چند ماہ بعد نیب نے انکوائری شروع کردی اورریفرنس دائر کردیا انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کی طرف سے نیب پر بہت دباﺅ ہے اور وہ اپنی ناکامیوں پرپردہ ڈالنے کیلئے ایسی کارروائیاں کررہے ہیں اس موقع پر سینیٹرفرحت اللہ بابر،سینیٹربازمحمدخان ،سینیٹرنہال ہاشمی ،سینٹیرگیان چند، سینیٹرسسی پلیجو،سینیٹرثمینہ عابد، سینیٹرستارہ ایاز،سینیٹرکریم خواجہ نے بھی اس واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ چیئرمین سینیٹ اس معاملے کانوٹس لیں اوراس کو کمیٹی کے حوالے کریں نیب آئین کے اندر رہ کر کام کرے اچھی روایات قائم نہیں کی جارہیں بعدازاں چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے معاملہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے استحقاق کے سپرد کردیا۔