اسلام آباد(نیوزڈیسک)سینیٹ نے پاکستان آرمی ایکٹ1952ءاورکنٹونمنٹس آرڈیننس2002ءمیں ترمیم کی منظوری دیدی جبکہ پیپلزپارٹی کے سینیٹرفرحت اللہ بابر کی طرف سے آرمی ایکٹ کی منظوری کو مشتہرکرنے کی تحریک مسترد کردی۔منگل کو سینیٹ کے اجلاس میں وفاقی وزیرخواجہ آصف نے پاکستان آرمی ایکٹ1952ءمیں مزید ترمیم کا بل پیش کیا جس کی سینیٹرفرحت اللہ بابرنے مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ اس بل کومشتہرکیاجائے تیس دن کاوقت دیاجائے تاکہ اس پرایک رائے آسکے حکومت کوابھی کوئی مسئلہ نہیں ہے وہ آرڈیننس پرکام کررہی ہے یہ نہ کو کل کو ہم پچھتائیں کہ عجلت میں یہ قانون پاس کردیا گیا ہے چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے اس تحریک پرایوان سے منظوری لی ایوان نے اس کومسترد کردیا جس کے بعد وزیردیاع خواجہ آصف نے آرمی ایکٹ 1952ءمیں مزید ترمیم کابل منظوری کیلئے پیش کیا جس کی چیئرمین سینیٹ نے شق وار ایوان سے منظوری لی اس سے قبل وفاقی وزیردفاع نے کنٹونمنٹ آرڈیننس 2002ءمیں ترمیم کرنے کا بل ایوان میں پیش کیا جس کی مخالفت نہیں کی گئی اورایوان نے اس کی منظوری دی اس سے قبل وفاقی وزیردفاع نے نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کے قیام کا بل ایوان میں پیش کیا جس کی سینیٹرفرحت اللہ بابر نے مخالفت کی چیئر مین سینیٹ میاں رضاربانی نے اس بل کو متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔
پاکستان آرمی ایکٹ میں ترمیم پیپلزپارٹی کی مخالفت کے باوجودمنظور
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
بڑی خوشخبری، اقامہ فیس ختم کرنے کی منظوری
-
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کا پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان
-
ملازمین کی تنخواہوں، ہاؤس رینٹ اور پنشن میں اضافے کی منظوری
-
جیل سے آنے کے بعد پہلے وی لاگ سے کتنی کمائی ہوئی؟ ڈکی بھائی کا ہوشربا انکشاف
-
آسٹریلیا کا غیر ملکیوں کے ویزے بارے بڑا اعلان
-
اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کی نئی خفیہ تفصیلات آگئیں
-
وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی چھٹیوں کا اعلان
-
ایران میں سمندر کا پانی اچانک سرخ ہوگیا
-
بھارتی اداکارہ کی نازیبا تصاویر وائرل، پولیس میں شکایت درج کروادی
-
سعودی عرب کا غیر ملکی ملازمین سے متعلق بڑا فیصلہ
-
پاکستانی سینما میں انقلاب، نئی فلم دی نیکسٹ صلاح الدین نے تاریخ بدل دی
-
سیف علی خان کا کرینہ کپور کے ساتھ تعلقات میں عدم تحفظ کا انکشاف
-
سپریم کورٹ نے زیادتی کے مقدمہ کو زنا بالرضا میں تبدیل کر دیا، سزا میں کمی
-
تنخواہ دار طبقے کےلیے بڑی خوشخبری















































