پشاور(نیوزڈیسک)وزیر اعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے سوات موٹر وے کےلئے تیار کردہ چاررویہ ڈیزائن کو مسترد کرتے ہوئے اسے ہر صورت میں چھ رویہ کرنے کا حکم دیا ہے تا کہ مستقبل کی ضروریات بھی پوری ہو سکیں۔ انہوں نے منصوبے کےلئے مالی تعاون حاصل کرنے کی غرض سے ایشیائی ترقیاتی بینک اور منصوبے میں دلچسپی رکھنے والے دیگر مالیاتی اداروں سے رابطہ کرنے کی بھی ہدایت کی۔ تا ہم وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ بیرونی مالیاتی اداروں کی شرائط اگر صوبے کے مفاد میں نہ ہوئیں تو اس صورت میں صوبائی حکومت اپنے وسائل سے یہ منصوبہ مکمل کرے گی۔ یہ احکامات انہوں نے منگل کے روز وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں سوات موٹروے منصوبے سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ کے مشیر برائے مواصلات و تعمیرات اکبر ایوب خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو اور دیگر متعلقہ افسران اور منصوبے کے کنسلٹنٹ نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ کرنل شیر خان انٹر چینج صوابی سے چکدرہ پل تک 83کلو میٹر چار رویہ سوات موٹروے پر لاگت کا تخمینہ حصول اراضی سمیت 38ارب روپے لگایا گیا ہے اور اس میں ملاکنڈ رینج میں دو کلو میٹر لمبی سرنگ بھی تعمیر کی جائے گی جس سے 15کلو میٹر راستہ کم ہو گا۔ تاہم وزیراعلیٰ نے مستقبل میں ٹریفک کے بڑھتے ہوئے رش کے پیش نظر منصوبے کو چھ رویہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ترمیم شدہ ڈیزائن دو ہفتوں کے اندر طلب کر لیا۔ انہوں نے سوات موٹر وے کےلئے اراضی کے حصول کی صورتحال کے بارے میں بھی چاروں متعلقہ اضلاع سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے حصول اراضی کا عمل جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے ڈیزائن اور فیزی بلٹی کی تیاری کے حوالے سے کنسلٹنٹ کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے میں شامل سرنگ کو کشادہ کرنے کےلئے اس کا ڈیزائن بھی از سر نو تیار کیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پرو اضح ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ سوات موٹروے منصوبے کو زیادہ سے زیادہ ڈیڑھ سال میں مکمل کرنے کےلئے تمام ضروری اقدامات کئے جائیں اور منصوبے کی تکمیل کےلئے مالی تعاون کے حصول اور تعمیراتی کاموں سمیت تمام معاہدے صرف اور صرف مروجہ قوانین کے تحت ہی کئے جائیں۔ وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ سوات موٹر وے کےلئے تمام مطلوبہ مالی وسائل مہیا کئے جائیں گے۔ دریں اثناءوزیراعلیٰ پرویز خٹک نے اجلاس کے دوران کوہاٹ روڈ اور چارسدہ روڈ کی صورتحال کے بارے میں عوامی شکایات کا ذکر بھی کیا اور ان سڑکوں کی حالت بہتر بنا کر لوگوں کی شکایات دور کرنے کےلئے فوری اقدامات کا حکم دیا۔ انہوں نے اجلاس میں موجود مشیر مواصلات و تعمیرات اکبر ایوب خان اور سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو احمد حنیف اورکزئی کو ہدایت کی کہ وہ دونوں سڑکوں اور ان پر موجود پلوں کا فوری دورہ کرکے ان کی حالت درست کرنے کے اقدامات کریں