اسلام آباد (نیوزڈیسک) قومی اسمبلی میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے حکومت پر زور دیا ہے کہ پانی کی کمی پر قابو پانے کےلئے فوری اقدامات کئے جائیں اس حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے. مسلم لیگ (ن)کے عبید اللہ شادی خیل نے ارکان اسمبلی کو کالا باغ ڈیم کی جگہ دورہ کر نے کی دعوت دیدی ہے .جبکہ سر دار اویس لغاری نے قرار دیا کہ ماضی میں ملک دشمنوں اور بھارتی ایجنٹوں نے کالا باغ ڈیم کو متنازعہ بنادیا ۔ارکان اسمبلی کی پانی کے اہم مسئلے پر تشویش کو مد نظر رکھتے ہوئے وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف نے اس معاملے پر ایوان میں مزید بحث کروانے کی رائے دی جس پر ڈپٹی سپیکر نے بحث اگلے پرائیویٹ ممبر ڈے کو بھی جاری رکھنے کا اعلان کر دیا ۔ منگل کو ایم کیو ایم کے محمد مزمل قریشی نے قرار داد پیش کی کہ حکومت پانی کی کمی پر قابو پانے کےلئے نئے آبی ذخائر کی تعمیر کےلئے فوری اقدامات کرے اس قرار داد پر ایوان میں بحث شروع ہوگئی جس میں حکومتی اور اپوزیشن ارکا ن نے حصہ لیا ارکان کی بحث کے بعد وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف نے کہاکہ پانی کا مسئلہ انتہائی اہم مسئلہ ہے بجلی کا مسئلہ دو چار سال تک حل ہوسکتا ہے پانی کے مسئلے پر بحث ہونی چاہیے پانی کا مسئلہ بڑا مسئلہ ہے بعض ارکان نے رائے دی ہے کہ اس حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے یہ بہت اچھی تجویز ہے تاکہ جس طرح دیگر مسئلوں پر اے پی سی بلا کر ان کو حل کیا گیا ہے اس مسئلے پر بھی اتفاق رائے ہو کسی رکن نے جو ڈیشل کمیشن بنانے کی بات کی ہے تاہم میں اس کے حق میں نہیں ہمیں اپنے معاملات اسی ایوان میں ہی طے کر نا چاہئیں کسی دوسرے ادارے کے پاس نہیں جانا چاہیے ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے کہاکہ اس معاملے پر شدید بحث ارکان کے اگلے نجی دن ہوگی ۔ ایم کیو ایم کے محمد مزمل قریشی نے کہاکہ پاکستان میں پانی کو محفوظ کر نے کےلئے کوئی پالیسی نہیں بنائی جارہی ہے حکومت کو بڑے ڈیمز تعمیر کر نے کی بجائے چھوٹے ڈیموں کی طرف توجہ دینی چاہیے گلیشئر پگھلنے اور بارشوں کا پانی ضائع ہو جاتا ہے اس کو ضائع ہونے سے بچایا جائے جماعت اسلامی کے شیر اکبر نے کہاکہ غیر متنازعہ ڈیمز کی تعمیر کو یقینی بنایا جائے کالا باغ ڈیم کے حوالے سے عوام کو سبز باغ دکھائے جارہے ہیں تین صوبے کالا باغ ڈیم کے خلاف ہیں منڈا ڈیم کی تعمیر پر توجہ دی جائے تاکہ بجلی کی لوڈشیڈنگ اور پانی کی کمی پر قابو پایا جاسکے پیپلز پارٹی کے عبد الستار بچانی نے کہاکہ پنجاب سمجھتا ہے کہ ملک کی ترقی کالا باغ ڈیم سے وابستہ ہے بالا علاقوں کی طرف کئی ڈیم بن سکتے ہیں بھاشا ڈیم کےلئے زمین خریدنے کےلئے چھ ارب روپے رکھے گئے ہیں کالا باغ ڈیم ہماری لاشوں پر بنے گا حکومت خود چھوٹے ڈیم نہیں بنانا چاہتی ہے تحریک انصاف کے امجد علی خان نے کہاکہ سیلاب سے ہم چھ ماہ تک پانی میں ڈوبے رہتے ہیں ہم اس حوالے سے آپس میں اتفاق رائے پیدا کر نے میں کامیاب نہیں ہوئے ۔2025کے بعد پاکستان کو پانی کا مسئلہ درپیش ہوگا تحصیل عیسیٰ خیل کا 80فیصد علاقہ سیلاب سے متاثرہ ہوا ہے پانی کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے اور ایوان میں اس پر بحث کروائی جائے پانی کو سٹوریج نہ کر نے سے خشک سالی پیدا ہونے کاامکان ہے ۔قومی وطن پارٹی کے آفتاب احمد خان شیر پاﺅ نے کہاکہ پانی کے متنازعہ صوبوں سے گریز کیا جائے کالا باغ ڈیم پر تین صوبوں کے تحفظات ہیں بھاشا ڈیم پر کئی سالوں سے کام جاری ہے لیکن ڈیم تاخیر کا شکار ہوتا گیا دریائے سوات اور دریائے کابل پر کوئی ڈیم نہیں ہے اور دریائے سوات پر منڈا ڈیم بننے سے 740میگا واٹ بجلی پیدا ہونے کے ساتھ ساتھ ایک ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ ہو سکے گا جے یو آئی (ف)کے مولانا گوہر شاہ نے کہاکہ پانی کا ایشو بہت اہم ہے حکومت پانی کو ذخیرہ کرنے پر توجہ دے منڈا ڈیم کی تعمیر کو یقینی بنایا جائے تاکہ زراعت کو ترقی مل سکے کے پی کے صوبہ کو بجلی کے حوالے سے خود کفیل بنایا جائے اور لوڈشیڈنگ کم کی جائے ۔ ڈاکٹر محمد افضل ڈھانڈہ نے کہاکہ کہیں لوگ پیاس کے سے مر رہے ہیں اور کہیں پانی میں ڈوب کر مرر ہے ہیں کالا باغ ڈیم پر چاروں صوبوں کا اتفاق رائے بہت ضروری ہے ڈی آئی خان اور ڈیرہ غازی کے پانی کو ضائع ہونے سے بچانے کےلئے ڈیم بنائے جائیں جس سے ہزاروں ایکڑ زمین سیراب ہوگی ۔عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید احمد نے کہاکہ پاکستان کامستقبل پانی کی فراہمی سے وابستہ ہے بھاشا ڈیم کا تین وزرائے اعظم نے افتتاح کیا لیکن یہ ڈیم اب تک نہیں بن سکا نیلم جہلم زلزلے کے مرکز پر تعمیر کیا جارہا ہے مجھے آج تک ایل این جی کا ریٹ اور آئی پی پیز پر قرضے سے متعلق جوابات نہیں مل سکے منڈا ڈیم اپنی موت آپ مر نے جارہا ہے پانی کے ماہرین کو بلا کر ان سے آراءلی جائے داسو ڈیم سے صرف بجلی پیدا ہو گی اس میں پانی سٹور کر نے کی گنجائش نہیں ایم کیو ایم کے عبد الرشید گوڈیل نے کہاکہ پاکستان میں پانی کا ضیاع بہت زیادہ ہورہا ہے ڈیموں کے نام پر ہمیں ڈیم فول بنایا جارہا ہے چین نے چھوٹے چھوٹے ڈیم بنائے ہیں ان ڈیموں سے سبق سیکھا جائے بیرونائی دارالسلام میں ایک پاکستانی نے سولر سسٹم کی بنیاد ڈالی ماہرین سے رائے لی جائے جو بھی ڈیم بنایا جائے اس میں اتفاق رائے پیدا کیا جائے چھوٹے ڈیموں سے دس سے بارہ ہزار میگا واٹ بجلی پیدا ہو سکتی ہے صوبہ کے پی کے میں ہم بہت زیادہ بجلی حاصل کر سکتے ہیں مسلم لیگ (ن)کے سر دار اویس احمد خان لغاری نے کہاکہ بلوچستان میں پانی کے ذخائر کم ہونے کی وجہ سے اس صوبے کی آبادی کم ہے پانی کی بہت زیادہ اہمیت ہے ماضی میں بھارتی ایجنٹوں اور ملک دشمنوں نے کالا باغ ڈیم کو متنازعہ بنادیا اس منصوبے پر اتفاق رائے پیدا کیا جاسکتا ہے ہم اپنا پانی ضائع کررہے ہیں ڈی جی خان میں تین لاکھ ایکڑ اراضی کو سیراب کر نے کےلئے ڈیم بن سکتا ہے پانی کی سٹوریج کو ایمر جنسی کے طورپر لیا جائے پختون خوا ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی نے کہاکہ ہماری خارجہ پالیسی افغانستان میں پاکستان کی تباہی کا باعث بنے گی پاکستان میں پانی کا مسئلہ پیدا ہوگا اس کےلئے ڈیم بننے چاہئیں اس صدی میں دنیا میں پانی کے مسئلے پر جنگیں ہونگی دریائے انڈس سے پختون خوا کو پانی نہیں مل رہا ہے بلکہ ہمارا پانی کراچی کے لوگ استعمال کررہے ہیں کرم تنگی ڈیم کےلئے فنڈز نہیں رکھے گئے سوات کے دریا پر ڈیم بنا کر ہم ملکی ضروریات پوری کر سکتے ہیں پچاس ہزار میگا واٹ بجلی دریائے سوات سے حاصل کی جاسکتی ہے انہوںنے کہاکہ خوشحال گڑھ ڈیم بنایا جائے مسلم لیگ (ن)کے عبید اللہ شادی خیل نے کہاکہ کالا باغ ڈیم کی جگہ میرے حلقے میں واقعہ ہے میں تمام ارکان اسمبلی کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ کالا باغ ڈیم کی جگہ کا دورہ کریں کالا باغ ڈیم کو متنازعہ نہ بنایا جائے کالا باغ ڈیم نہ بننے سے لوگوں کا جانی ومالی نقصان ہورہاہے اس ڈیم کو متنازعہ نہ بنایا جائے داسو ڈیم تیار ہو نے امکان نہیں کالا با غ ڈیم بننے سے پانی کے ذخائر بھی محفوظ ہونگے اور بجلی بھی پیدا ہو گی پیپلز پارٹی کے نواب یوسف تالپور نے کہاکہ کالا باغ ڈیم کے خلاف تین صوبے رائے دے چکے ہیں کہ یہ ڈیم نہیں بنے گا گریٹر تھل کینال کی منظوری ہی نہیں ہوئی تو سندھ کی اجازت کے بغیر اس کو پانی دے دیا پاکستان کی زراعت کےلئے پانی کی بہت ضرورت ہے اس وقت چھوٹے چھوٹے ڈیموں کی ضرورت ہے یہ طوفان اور بارشیں بڑے ڈیموں کی وجہ سے آرہی ہیں چھوٹے ڈیموں سے بجلی کا مسئلہ بھی حل ہو گا زراعت کی ترقی کے بغیر ہماری معیشت بہتر نہیں ہوگی تربیلا ڈیم کی صفائی کےلئے فنڈز رکھے گئے جائیں اور منگلا کی طرح تربیلا ڈیم میں بھی پانی جمع کر نے کی استدعا میں اضافہ کیا جائے