کراچی (نیوزڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم ) نے ایک مرتبہ پھر اعلان کیا ہے کہ سندھ اسمبلی میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور عمران خان کے خلاف قرارداد ہر صورت میں پیش کی جائے گی ۔اب پیپلزپارٹی کی بادشاہت اور اس کے ظالمانہ نظام کو چلنے نہیں دیا جائے گا ۔پیپلزپارٹی یہ بتائے کہ خزانہ لے کر جانے والا جہاز کس کا تھا اور جس بنگلے کو سیل کیا گیا وہ کس کی ملکیت ہے اور کیوں سیل کیا گیا ہے ۔محمد ہاشم کے قاتل وزیراعلیٰ سندھ ہیں ۔ان کو گرفتار کیا جائے ۔ان خیالات کا اظہار سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن اور ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی محمد عظیم فاروقی نے سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد اور دیگر بھی موجود تھے ۔خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ ہم ایوان میں وزیراعلیٰ کے سامنے اپنے کارکن ہاشم کے قتل کی تفصیلات بیان کرنا چاہ رہے تھے مگر وزیراعلیٰ سندھ نے بادشاہوں کی طرح سننے سے انکار کیا اور اپنے مشیروں سے کہا کہ درخواست مسترد کردو ۔یہ بادشاہانہ نظام اب سندھ میں نہیں چلے گا ۔7سال تک آپ کی حکومت نے بہت ظلم کیا ہے اور یہ ظلم اب نہیں چلے گا ۔آپ ایک ایم پی اے کی بات سننے کے لیے تیار نہیں تو وام غریب کی بات کہاں سنیں گے ۔آپ کو اپنا طرز حکمرانی بدلنا ہوگا ۔اب لوگوں کو سننا ہوگا ۔صحرامیں ،دیہات میں ،نہروں اور ہرجگہ سننا ہوگا ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے ڈی جی رینجرز کی میڈیا کے ذریعہ یقین دہانی پر ہڑتال کی کال واپس لی ہے ۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ نیب اور ایف آئی اے کی مدد کے لیے رینجرز کو پورے سندھ میں کارروائی کا اختیار دیا جائے ۔رینجرز کے اختیارات صرف کراچی تک کیوں ؟ کیا کراچی سندھ کا حصہ نہیں ہے ۔حکومت سندھ نیب اور ایف آئی اے سے بچنے کے لیے اب اینٹی کرپشن کو فعال کررہی ہے ۔یہ اینٹی کرپشن پہلے کہاں تھی ۔انہوں نے کہا کہ ہڑتال یا احتجاج مظلوم کی بے بسی کا اظہار ہوتا ہے ۔ہمیں حق نہیں ملا تو ہم ضرور احتجاج کریں گے ۔آصف علی زرداری کے حوالے سے قرارداد مذمت پر حکومت سے کوئی مذاکرات نہیں ہوئے ہیں ۔ہر صورت میں قرارداد پیش کی جائے گی ۔کل ہم پھر قرارداد ایوان میں لائیں گے ۔اسی طرح جو بھی شخص مسلح افواج اور قومی اداروں کے خلاف بات کرے گا اس کے خلاف ہم آواز اٹھائیں گے ۔ایم کیو ایم 13اور 14اگست کو بھرپور انداز میں یوم آزادی منائے گی ۔ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی عظیم فاروقی نے کہا کہ محمد ہاشم عزیز آباد سے اغوا ہوئے اور ان کی لاش لونی کوٹ حیدرآباد سے ملی ہے ۔ہمارے 130کارکن لاپتہ ہیں اور 700سے زائد جیلوں میں جبکہ ہزاروں شہید ہوچکے ہیں ۔آپریشن کا کپتان ہونے کی وجہ سے ہم محمد ہاشم کا قاتل وزیراعلیٰ سندھ کو قرار دیتے ہیں ۔ان کے خلاف مقدمہ قائم کرکے گرفتار کیا جائے ۔ہم بات کرتے ہیں تو قانون اور معاشرے کی بات کی جاتی ہے ۔پیپلزپارٹی کی کرپشن کھول کر رہیں گے ۔یہ سب کھلے گا ۔یہ بھی معلوم ہوگا کہ خزانہ لے کر جانے والا جہاز کس کا تھا اور جس بنگلے کو سیل کیا گیا وہ کس کی ملکیت ہے اور کیوں سیل کیا گیا ہے ۔