اسلام آباد (آن لائن) بجلی کی آئے روز بڑھتی ہوئی قیمتیں وزارت دفاع کے ماتحت اداروں کے افسران کو بھی متاثر کرنے لگیں۔ وزارت دفاع نے پاک فوج کے افسران کے لیے بجلی قیمتوں میں 50 فیصد رعایت کیلئے نیپرا سے رجوع کر لیا۔ وزارت دفاع کی جانب سے نیپرا میں
باضابطہ درخواست جمع کرادی گئی ہے۔اس سے قبل پاک فوج کے افسران کے لیے بجلی قیمتوں میں 25 فیصد رعایت 1985 میں دی گئی تھی۔بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے اگست 2002 میں پاک فوج کے افسران کو دی رعایت پر نظر ثانی کی۔تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے ٹیکسز، نیلم جہلم سرچارج، فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ اور دیگر سرچارجز کی مد بجلی کی قیمت میں اضافہ کر دیا گیا۔ درخواست کے مندرجات کے مطابق ایم ای ایس ابھی بھی اپنے افسران کو موجودہ ٹیرف کی بجائے 50 فیصد رعایت دے رہی ہے، وزارت دفاع نے گزشتہ سال بھی اس ضمن میں وفاقی کابینہ کو سمری ارسال کی تھی۔وزارت خزانہ نے وزارت دفاع کو سمری کے حوالے سے پاور ڈویژن اور نیپرا سے رجوع کرنے کی ہدایت کی۔ دوسری جانب چیئرمین نیپرا نے موقف اپنایا کہ نیپرا ٹیرف کاتعین کرتی ہے،سبسڈی دینے کا اختیار ہمارے پاس نہیں،سبسڈی نہیں دے سکتے،سبسڈی دینے کا اختیار وزارت توانائی اور حکومت کے پاس ہے وہ اس پر خود فیصلہ کرے۔