مکوآنہ (این این آئی ) فیصل آباد کے بڑے ہسپتالوں الائیڈ اورسول ہسپتال میں ادویات کی فراہمی نہ ہونے سے مریض رل گئے‘جگر‘معدے اور شوگر کے مریض ادویات میڈیکل سٹوروں سے مہنگے داموں خریدنے پر مجبور‘ہسپتالوں میں لیبارٹری ٹیسٹوں کی سہولیات بھی نہ ہونے کے
برابر‘اہم نوعیت کے ٹیسٹوں کے لئے پرائیویٹ لیبارٹریوں میں مریضوں کو بھجوا دیا جاتا ہے الائیڈ ہسپتال اور سول ہسپتال میں ہیپاٹائٹس سی کے امراض کی تشخیص کے لئے کٹس ختم ہونے کا بہانہ کیا جاتا ہے جبکہ ہیپاٹائٹس میں مبتلا مریضوں کو ادویات کی فراہمی کئی ماہ سے ٹھپ ہوکررہ گئی ہے اسی طرح ڈویڑن بھر سے آنیوالے مریضوں کو ادویات نہ ملنے سے مہنگے داموں ادویات باہر سے خریدنا پڑتی ہیں جبکہ معدے کی بیماری کی ادویات کیلئے بھی مریضوں کو ذلیل وخوار کیا جاتا ہے۔جبکہ شوگر کے مریضوں کو انسولین کی فراہمی نہ ہونے سے شوگر کے مریض بھی قیمتاً باہر کے سٹوروں سے انسولین منگوانے پر مجبور ہیں۔دوسری طرف ہسپتالوں میں ادویات کی فراہمی نہ ہونے سے انتظامیہ کی طرف سے بجٹ نہ ہونیکا بہانہ بنا دیا جاتا ہے روزانہ ہسپتالوں میں جگر‘معدے اور شوگر کے مریض موت کی آغوش میں جا پہنچتے ہیں جبکہ دوسری طرف سرکاری ہسپتالوں میں بڑی بڑی تنخواہیں لینے کے باوجود ڈیوٹی کرنے والے پروفیسر‘ڈاکٹروں نے اپنے پرائیویٹ ہسپتالوں میں نوکریاں شروع کررکھی ہیں جہاں پر آپریشن اورعلاج معالجہ کے نام پر مریضوں سے بھاری رقم بٹوری جاتی ہیں۔