مردان(این این آئی)بچوں کی حفاظت کے لیے قائم کی جانے والی خصوصی عدالت نے چار سالہ اسما قتل میں ملوث ملزم نبی کو 63 سال 6 ماہ قید کی سزا سنادی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق مردان میں چائلڈ پروٹیکشن کی خصوصی عدالت نے 4 سالہ اسماء قتل کا فیصلہ سنا دیا، یہ لاہور میں پیش آنے والے زینب کیس کے بعد دوسرا واقعہ تھا۔عدالت نے اسماء قتل کیس کے
ملزم نبی کو 63 سال 6 ماہ قید اور 60 ہزار روپے کا جرمانے کی سزا سنائی اور جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں مزید قید کا حکم بھی دیا۔واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کے ضلع مردان کے علاقے گوجر گڑ ھی کی 4 سالہ اسماء کو 13 جنوری 2018 کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا تھا جس کے بعد پولیس نے تفتیش کے دوران 200 سے زائد افراد کے ڈی این اے حاصل کر کے انہیں لیبارٹری بھیجا تھا، ان میں سے 15 سالہ ملزم محمد نبی کا ڈی این اے میچ کر گیا تھا۔یاد رہے کہ 4 سالہ اسماء 14 جنوری 2018 کو اپنے گھر سے لاپتہ ہوئی، جس کے ایک روز بعد گھر کے قریب کھیت سے اْس کی برہنہ لاش برآمد ہوئی تھی،لاش برآمد ہونے کے بعد اہل خانہ نے احتجاج کیا اور انصاف کا مطالبہ کیا تھا۔بعد ازاں چیف جسٹس آف پاکستان نے اسماء قتل کیس کا از خود نوٹس لیتے ہوئے اْس وقت کے آئی جی خیبرپختونخوا صلاح الدین محسود سے رپورٹ طلب کی تھی۔آئی جی نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ میڈیکل رپورٹ میں اسماء کے ساتھ زیادتی اور گلا دبا کر قتل کرنے کی تصدیق ہوئی۔