اسلام آباد ( آن لائن )تر جمان پی ڈی ایم حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم میں شامل نو پارٹیاں پارلیمنٹ سے مستعفی ہونے کے حق میں تھیں، صرف پیپلزپارٹی دوسری طرف ،ناں ناں،کرتی رہی آپ نے اکثریت کی رائے نہیں مانی ، جمہوریت میں اکثریت کی رائے تسلیم کی جاتی ہے
آپ جمھوری ہوتے ہوئے بھی جمہوریت کے اصول سے راہ فرار اختیارکی ۔چیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے حافظ حمداللہ نے کہا کہ اگر بلاول نے تحریک عدم اعتماد کا شوق پورا کرنا ہے تو یہ فیصلہ میڈیاٹاک پر نہیں ہوسکتا ۔ آئیے پی ڈی ایم کی قیادت مولانا فضل الرحمن کے ہاں تاکہ ایک زمہ دار پی ڈی ایم کے فورم پر بات ہوسکے۔ آج بھی پی ڈی ایم مشاورت سے فیصلے کرتی ہے آپ بھی اسی فورم پر آکر تجویز دے سکتے ہو ۔ سوال یہ ہے عدم اعتماد تحریک کو کامیاب بنانے کے لئے غیرمرئی سہاروں کی ضرور ت تو نہیں پڑے گی؟۔ یا آپ کو کسی نے تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے میں گارنٹی دی ہے؟۔ پی ڈی ایم کے چھبیس نکات میں یہ بھی ہے کہ ہم نے سہاروں کے بغیر آگے بڑھنا ہے۔ استعفوں کاآپشن آج بھی چھبیس نکات میں موجود ہے۔جس پر پی ڈی ایم قائم ہے۔ کب استعفوں کاآپشن استعمال کرنا ہے یہ فیصلہ پی ڈی ایم کرے گی ۔ پی ڈی ایم ،سولوفلائٹ،پر یقین نہیں رکھتی ،سولوفلائٹ، آپ کو مبارک ہو۔ سینٹ میں اپوزیشن کی اکثریت ہے مگر پیپلزپارٹی سینٹ میں تحریک عدم اعتماد لانے میں گو مگوں کاشکار ہے ۔جہاں اپوزیشن کی اکثریت نہیں وہاں ،بلاول بھٹو زرداری تحریک عدم اعتماد لانے پر بضد ہے جو بیساکھیوں کے بغیر کامیاب بناناناممکن ہے اس منطق اور حکمت عملی سے قوم کو سمجھائیں۔