جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

گاڑیوں، اسمارٹ فونز کی درآمد نے تجارتی خسارے میں اضافہ کردیا، ماہرین معاشیات

datetime 18  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)ملک میں چھ ماہ کے دوران گاڑیوں، اسمارٹ فونز، اور پیٹرولیم سمیت متعدد مصنوعات کی درآمد میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا جس کے باعث تجارتی خسارے میں اضافہ ہوا۔وفاقی ادارہ شماریات سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق چھ ماہ میں 25 ارب 52 کروڑ روپے کے تجارتی خسارے کی بڑی وجوہات سامنے آئی ہیں۔چھ ماہ کے دوران 10 ارب ڈالر کی پیٹرولیم

مصنوعات، 5 ارب 91 کروڑ ڈالر کی مشینری اور 7 ارب 93 کروڑ ڈالر کے زرعی آلات، کھاد اور کیڑے مار ادویات بھی درآمد کی گئی۔ گاڑیوں اور اسمارٹ موبائل فونز کی درآمد پر 2 ارب ڈالر سے زیادہ خرچ ہوئے۔مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں 40 ارب 64 کروڑ ڈالر کی درآمدات کے مقابلے میں برآمدات کا حجم 15 ارب 12 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا۔ادارہ شماریات کے مطابق 6 ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات اور گیس کی درآمد میں دو گنا سے زیادہ اضافہ ہوا، 10 ارب ڈالر سے زیادہ خرچ کیے گئے۔ غذائی اجناس کی امپورٹ 23 فیصد بڑھ گئی۔ چائے، مصالحہ جات، سویا، پام آئل، چینی اور دالوں سمیت 4 ارب 79 کروڑ ڈالر کی کھانے پینے کی اشیا درآمد کی گئیں۔اس دوران زرعی آلات، کیڑے مار ادویات اور کھاد وغیرہ کی درآمد 96 فیصد بڑھ گئی اور اس مد میں 7 ارب 93 کروڑ ڈالر خرچ کیے گئے۔ ادارہ شماریات کے مطابق مشینری کی درآمد پر 5 ارب 91 کروڑ ڈالر خرچ ہوئے۔ پاور، ٹیکسٹائل، تعمیرات اور ٹیلی کام کی مشینری کی درآمد میں گزشتہ سال کی نسبت 39 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اس میں ایک ارب ڈالر سے زیادہ مالیت کے اسمارٹ موبائل فون بھی شامل ہیں۔جولائی تا دسمبر ٹرانسپورٹ کی درآمد میں دو گنا اضافہ ہوا۔ ایک ارب ڈالر کی کاروں سمیت مجموعی طور پر 2 ارب 32 کروڑ ڈالر مالیت کی گاڑیاں درآمد کی گئیں۔ جولائی تا دسمبر ٹیکسٹائل کی درآمد بھی 44 فیصد بڑھ گئی، جس پر 2 ارب 39 کروڑ ڈالر خرچ کیے گئے۔ پہلی ششماہی میں سونا، لوہا، اسٹیل سمیت مختلف دھاتوں کی درآمد پر بھی 3 ارب 40 کروڑ ڈالر خرچ کیے گئے۔ماہرین معاشیات کے مطابق پاکستان کو درآمدات کی مد میں رقم کی ادائیگی ڈالر میں کرنی ہوتی ہے، ڈالر کی مسلسل بڑھتی ہوئی قیمت اور کرونا کے دوران عالمی مارکیٹ میں کنٹینرز کی کمی کے باعث اس کی لاگت میں اضافہ ہوا ہے، 3 ہزار ڈالر کا ملنے والے کنٹینر کی لاگت اب تقریبا 10 ہزار ڈالر تک جاپہنچی ہے جس کے پیش نظر درآمدی بل میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ماہرین معاشیات نے اس حوالے سے مزید بتایا کہ کرونا کے دوران مختلف ممالک میں لاک ڈان لگ جانے کے خدشے کے باعث کاروباری افراد نے بڑی تعداد میں درآمدت کیں اور جب لاک ڈان نافذ ہوا تو کنٹینرز مختلف ممالک میں پھنس گئے۔انہوں نے کہاکہ جب کاروباری سرگرمیاں دوبارہ شروع ہوئیں تو برآمدی ممالک میں کنٹینرز کی کمی ہوگئی اور سپلائی مانگ کو پورا نہیں کرپا رہی ہے اور اسی کے نتیجے میں کنٹینرز کی لاگت میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…