اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )اسلام آباد کے فلیٹ میں بلیک میل کرنے کے کیس میں نیا موڑ آگیا ہے ، متاثرہ لڑکی اور لڑکے نے عدالت میں ملزم عثمان مرزا کو پہنچانے سے انکار کر دیا ۔ اس حوالے سے سینئر صحافی وتجزیہ کار رئوف کلاسرا نے دعویٰ کرتے ہوئےکہا ہے کہ مرزا عثمان کیس میں مدعی لڑکی اور لڑکے نے عدالت میں اپنے بیان سےمکر گئے ہیں اور صاف کہہ دیا ہے کہ
ملزم یہ نہیں ہے ۔ ان کے مطابق پولیس ذرائع نے کہا ہے کہ صلح کیلئے ایک کروڑ روپے سے زیادہ کی ڈیل ہوئی ہے ۔ پولیس کی ساری محنت پر پانی پھر گیا ہے ۔ ٹویٹر پیغام میں سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ ’’اسلام آباد عثمان مرزا ریپ کیس میں مدعی لڑکے اور لڑکی اپنے بیان سے مکر گئے ہیں یہ ان کے ملزم ہی نہیں ہیں۔ انکا کا کہنا تھا کہ پولیس زرائع مطابق صلح کے لیے ایک کروڑ روپے سے زیادہ کی ڈیل کی گئی ہے۔پولیس کی ساری محنت پر پانی پھیر دیا گیا ہے۔مرزا بہت جلد آپ کے درمیان ہوں گے ٹک ٹاک پر۔ہور کوئی ساڈے لائق؟‘‘۔ دوسری جانب اسلام آباد کے سیکٹر ای الیون میں لڑکے اور لڑکی کو برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنانے کے کیس میں اہم موڑ آگیا، متاثرہ لڑکی سدرہ اپنے بیان سے منحرف ہوگئی اور کہا ہے کہ سارا معاملہ پولیس نے بنایا،کسی بھی ملزم کو نہیں جانتی،بیان حلفی عدالت میں جمع کرادیا۔ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج عطاء ربانی نے عثمان مرزا اور دیگر ملزمان کے خلاف تھانہ گولڑہ کے علاقہ ای الیون میں نازیبا ویڈیو بنانے، تشدد اور بلیک میلنگ کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران متاثرہ لڑکی کے بیان پر جرح شروع کی گئی، جس کے دوران 16 جولائی کو جیل میں ملزمان کی شناخت سے متعلق متاثرہ لڑکی نے کہاکہ میں نے کوئی دستخط نہیں کیے، اس موقع پرمتاثرہ لڑکی کی جانب سے عدالت میں اشٹام پیپر دیدیا گیااور بیان دیا کہ پولیس نے یہ سارا معاملہ خود بنایا ہے۔ بیان حلفی کسی کے دباو میں آکر نہیں دیا، کسی بھی ملزم کو نہ شناخت کیا اور نہ ہی کسی پیپر پر دستخط کیے۔ پولیس والے مختلف اوقات میں سادہ کاغذوں پر میرے سے دستخط اور انگوٹھے لگواتے رہے۔ میں کسی بھی ملزم کو نہیں جانتی اور نہ کیس کی پیروی کرنا چاہتی ہوں۔ متاثرہ لڑکی نے کہاکہ میں نے کسی کو بھی تاوان کی رقم ادا نہیں کی، ملزم ریحان سمیت دیگر ملزمان کو مجھے تھانہ میں دکھایا گیا تھا،ریحان سمیت کسی بھی ملزم زیادتی کی کوشش نہیں کی،میں ریحان کو نہیں جانتی اور نہ ہی وہ ویڈیو بنا رہا تھا۔ استدعا ہے کہ اسکے بعد سر میں پیش نہیں ہونا چاہتی۔ جج عطا ربانی نے ریمارکس دیئے کہ آپ کو پیش تو ہونا پڑیگا۔ بعد ازاڈ عدالت نے سماعت 18 جنوری تک کیلئے ملتوی کردی۔