جمعہ‬‮ ، 14 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

2013 کے الیکشن میں عارف نقوی کی غیر ملکی کمپنی نے تحریک انصاف کی فنڈنگ کی،تہلکہ خیز انکشافات

datetime 6  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) کاروباری شخص عارف نقوی کی غیر ملکی کمپنی نے پاکستان تحریک انصاف کو 2013ء کے عام انتخابات سے تھوڑا قبل 20؍ لاکھ ڈالرز کی بھاری رقم ادائیگی کی تھی۔روزنامہ جنگ میں عمر چیمہ کی شائع  خبر کے مطابق یہ انکشاف الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کی جانے والی اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ میں

سامنے آئی ہے۔ووٹن کرکٹ لمیٹڈ نامی کمپنی کی جانب سے دیے جانے والے ڈونیشن (خیراتی رقم) کو دیکھا جائےتو یہ شاید کسی بھی غیر ملکی کمپنی کی جانب سے دی گئی رقم ہے جس کی نشاندہی اسکروٹنی کمیٹی نے کی ہے۔پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002ء کے مطابق، کوئی بھی پارٹی غیر ملکیوں یا کمپنیوں سے فنڈنگ نہیں لے سکتی اور اس قانون کی خلاف ورزی کرنے والی سیاسی جماعت کو تحلیل کیا جا سکتا ہے۔اس قانون کے سیکشن (3)6 میں لکھا ہے کہ بالواسطہ یا بلاواسطہ کسی غیر ملکی حکومت، ملٹی نیشنل یا علاقائی سطح پر انکارپوریٹڈ پبلک یا پرائیوٹ کمپنی، فرم، تجارتی یا پروفیشنل ایسوسی ایشن سے فنڈنگ پر پابندی ہے اور جماعتیں صرف افراد سے رقوم یا ڈونیشن لے سکتی ہیں۔سیکشن (4)6 میں لکھا ہے کہ اس قانون کے تحت ممنوعہ فنڈنگ حاصل کرنے پر رقم بحق سرکار ضبط کرلی جائے گی۔ غیر ملکیوں سے فنڈنگ لینے کا الزام ثابت ہونے کی صورت میں سیاسی جماعت کو تحلیل بھی کیا جا سکتا ہے۔

آرڈر کے آرٹیکل 2 سی سوم میں لکھا ہے کہ غیر ملکی مدد سے چلنے والی پارٹی کی تشریح اس انداز سے کی گئی ہے کہ ایسی جماعت جو غیر ملکی مدد، مالی یا کسی اور طرح سے، کے ذریعے چلائی جا رہی ہو اور یہ مدد غیر ملکی حکومت یا کسی غیر ملک کی سیاسی جماعت کر رہی ہو، یا اس کی فنڈنگ کا کچھ حصہ غیر ملکی افراد ادا کر رہے ہوں۔

الیکشن کمیشن کی جس اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کی بات کی جا رہی ہے اس کے مطابق مبینہ طور پر کئی غیر ملکی افراد نے پی ٹی آئی کی فنڈنگ کی ہے۔ جہاں تک ووٹن کرکٹ لمیٹڈ کی بات ہے تو یہ کمپنی 2013ء میں عارف نقوی کی ملکیت تھی اور اس کے موجودہ اسٹیٹس کا علم نہیں۔یہ بات بھی معلوم نہیں کہ کمپنی کو کس ملک میں رجسٹر کرایا گیا

تاہم، ایک اِسی نام سے ایک آف شور کمپنی کو کیمن آئی لینڈز میں رجسٹر کرایا گیا تھا۔عارف نقوی کے پاس برطانیہ میں ایک کوٹھی تھی جو آکسفورڈ شائر میں واقع تھی اور اس علاقے کا نام ووٹن پیلیس تھا۔ پی ٹی آئی کے ڈونر (خیرات دینے والے) کی حیثیت سے عارف نقوی کا نام شہ سرخیوں میں رہا ہے اور یہ اطلاعات بھی تھیں کہ اگر وہ برطانیہ میں فراڈ کے

مبینہ الزامات کے تحت گرفتار نہ ہوتے تو حکومت میں اُن کے پاس ایک اہم عہدہ ہوتا۔عارف نقوی پر یہ الزامات امریکا نے عائد کیے تھے۔ أبراج گروپ سے قربت رکھنے والے برطانوی مصنف برائن بریواٹی نے لکھا ہے کہ جس وقت عارف نقوی گرفتار ہوئے اُس وقت عمران خان انہیں وزیر خزانہ مقرر کرنے والے تھے۔عارف نقوی کے قریبی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ انہیں کچھ مغربی افراد نے سازش کے تحت ہدف بنایا ہے۔ایک اور پیش رفت یہ ہوئی ہے کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی رابطہ کاری شہباز گل نے کہا ہے کہ ووٹن کرکٹ لمٹیڈ کا تمام تر ریکارڈ قانونی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…