کراچی( آن لائن )کراچی شہرکے مختلف علاقوں میں سال نو کی خوشی میں ہوائی فائرنگ سے ساتویں جماعت کا طالب علم جاں بحق جبکہ خواتین اوربچوں سمیت18 افراد زخمی ہوگئے۔رات 12 بجتے ہی شہر بھرمیں ہوائی فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا،تقریبا 20 منٹ تک شہر کے مختلف علاقے دھماکوں اورفائرنگ کی آوازیں آتی رہیں۔شہریوں نے
پولیس افسران وانتظامیہ کی جانب سے سالِ نو کے موقع پر ہوائی فائرنگ کی پابندی کو ہوا میں اْڑادیا۔ پولیس کے انتظامات دھرے کے دھرے رہ گئے۔خواجہ اجمیر نگری تھانے کے علاقے نارتھ کراچی سیکٹر فائیو بی ون میں مکان کے دروازے پر کھڑا 12 سالہ لڑکا علی رضا ولد شاہد اندھی گولی سر پر لگنے سے شدید زخمی ہو گیا جسے فوری طور پہلے قریبی اوربعدازاں جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گیا۔مقتول علی رضا ساتویں جماعت کا طالب علم اور والدین کا اکلوتا بیٹا تھا۔ مقتول کے والد درزی کا کام کرتے ہیں ، لڑکے کے غم زدہ والد شاہد اورماموں نے بتایا کہ گھر میں نئے سال کی آ مد کے موقع پر کیک کاٹا جا رہا تھا ، ان کا لخت جگرعلی رضا کیک کھاتے ہوئے گھر کے دروازے پر جا کر کھڑا ہو گیا۔اسی دوران والد اورپانچ سالہ بہن بھی پیچھے آگئی۔ والد اور بہن گھر کے باہر چبوترے پر بیٹھ گئے جبکہ علی رضا گھرکے دروازے پر ہی کھڑا ہوا تھا کہ اچانک گلی میں بچے پٹاخے پھاڑنے لگے اوراسی دوران
ایک اندھی گولی علی رضا کوبھی لگ گئی جس کے باعث علی رضا زمین پر گر گیا اوراس کے سر سے خون بہنے لگا۔علی رضا کو پہلے قریبی اسپتال اور پھر جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں علی رضا دوران علاج دم توڑ گیا ۔انھوں نے بتایا کہ اسپتال میں ایکسرے رپورٹ میں معلوم ہوا علی رضا کو سر میں گولی لگی، مقتول علی رضا کے والد نے شہریوں سے
اپیل کی ہے کہ سال نو کے موقع پر ہوائی فائرنگ کرنے سے اجتناب کریں ، آپ کا شوق پورا ہو گیا لیکن اس شوق میں انکا لخت جگر اس دنیا سے چلا گیا اب وہ کیا کریں گے۔مقتول علی رضا کے والد نے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے بیٹے کے قتل میں ملوث افراد کو گرفتار کرکے انہیں کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔