جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

طالبان ،ایرانی صدر نے پاکستانی سے نیا مطالبہ کردیا

datetime 6  اگست‬‮  2015
Iranian President Hassan Rouhani listens during his press conference in Tehran on June 13, 2015. There are still "many differences over details" of a nuclear deal Iran and world powers are trying to conclude by June 30, Rouhani said. AFP PHOTO / BEHROUZ MEHRI
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران(نیوزڈیسک)ایرانی صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ افغانستان اورپاکستان میں موجودطالبان گروپوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی جانی چاہیے،ایرانی قوم نے حالیہ مہینوں کے دوران دنیا والوں سے اپنی غیر معمولی طاقت کا لوہا منوا لیا ہے۔صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے جمعرات کے دن صوب تہران کے جنوب مغربی علاقے اسلام شہر میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے ایٹمی معاہدے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے مجاہد سفارت کار بائیس مہینوں کے کٹھن اور پیچیدہ مذاکرات کے بعد کامیابی کے ساتھ ملک واپس لوٹے۔ صدر مملکت نے ایران کی ترقی و پیشرفت کے لیے عوام کی آمادگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایرانی قوم نے ایک زمانے میں دنیا کی تمام بڑی طاقتوں کے مقابلے میں ایک عظیم سیاسی اور اجتماعی انقلاب برپا کیا۔ جس کی بدولت اس سرزمین کے لوگوں کو خودمختاری، آزادی اور عزت حاصل ہوئی، یہ قوم کسی طاقت سے خوفزدہ نہ ہوئی اور اس نے امام خمینی (رح) کی قیادت میں اسلامی جمہوریہ ایران کا پرچم لہرا دیا۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر اور اعلی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ نے کہا کہ ایک اور زمانے میں ایرانی قوم نے اپنے ایمان، اتحاد، فداکاری نیز فوج، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی اور رضاکار فورس بسیج کی بدولت تمام بڑی طاقتوں اور ان کے تمام تر فوجی ساز و سامان کا مقابلہ کیا اور دنیا والوں سے اپنی دفاعی طاقت کا لوہا منوا لیا اور کامیابی حاصل کی۔ صدر مملکت نے اس بات کو بیان کرتے ہوئے کہ ماضی میں تین مرتبہ غاصب صیہونی حکومت ڈگمگا کر رہ گئی، کہا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی ، آٹھ سالہ دفاع مقدس کے دوران خرمشہر کی آزادی اور ایٹمی معاہدے کے نام سے معروف ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کا معاہدہ ایرانی قوم کی تین اہم تاریخی کامیابیاں ہیں،بعدازاں میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ افغانستان اورپاکستان میں موجودطالبان گروپوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی جانی چاہیے،ملاعمرکی ہلاکت کے بعد طالبان کو دوبارہ فعال نہیں ہونے دیناچاہیے طالبان خطے میں امن کے قیام کی حامی بھریں توانہیں دونوں ممالک عایت کریں مگراگریہ کسی کے لیے خطرہ بنیں توظاہر ہے ان کا خاتمہ ہی بہترآپشن ہوگا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…