منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

موٹاپے سے نجات دلانے والا جدید لباس تیار

datetime 6  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اوسلو(نیوز ڈیسک) روزمرہ کے معمولات اور بڑھتی مصروفیت نے انسان کو ورزش جیسی صحت مند سرگرمیوں سے دورکردیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں موٹاپے کی بیماری تیزی سے پھیل رہی ہے لیکن اب اس پریشانی کا حل بھی تلاش کرلیا گیا ہے کیونکہ امریکا میں ایک ایسا لباس تیار کیا گیا ہے جس کو زیب تن کرنے سے جسم میں موجود اضافی کیلوریز ختم ہوں گی اور آپ موٹاہے سے نجات حاصل کرکے اسمارٹ نظر آسکیں گے۔ناروے ٹیکنالوجی کمپنی نے ایک ایسی بنیان اورجوتے کا اندرونی تلا یا پتاوا تیارکیا ہے جوانسانی جسم کے درجہ حرارت کو کم کردے گا اور دوسرے الفاظ میں کہا جاسکتا ہے کہ یہ دونوں چیزیں انسانی جسم کے میٹا بولک سسٹم کو ہیک کر لیں گی اور کیلوریز کے جلنے کا عمل تیز ہوجائے گا۔ کمپنی نے اس لباس کو ”تھن آئس“ کا نام دیا ہے جسے پہننے کے بعد چند سیکنڈ تک درجہ حرارت میں کمی کی وجہ سے ٹھنڈک محسوس ہوگی لیکن اس کے بعد جسم کا درجہ حرارت معمول پر آجائے گا اور کیلوریز کے جلنے کا عمل شروع ہوجائے گا تاہم اگر کوئی شخص زیادہ دیر تک ٹھنڈک محسوس کرے تو اسے اسمارٹ فون میں دیئے گئے ایپ سے بھی ایڈجسٹ کرسکتا ہے۔لباس تیار کرنے والی کمنپی کے اہم رکن کا کہنا ہے کہ اس لباس کی مدد سے ایک دن میں 500 سے ایک ہزار تک کیلوریز کو جلایا جا سکتا ہے جب کہ اس بنیان یا جوتے کی قیمت صرف 99 ڈالرہے۔ کمپنی کے مطابق لباس میں ”پیلٹیر کولنگ چپس“ لگائی گئی ہیں جن میں گرمائش کوبڑے پیمانے پرارتکازکرنے والے ری اسپیٹر لگے ہوئے ہیں جب کہ اس میں کمپیکٹ کولنگ سسٹم لگا ہوا ہے جوجسم کے درجہ حرارت کو تیزی سے کم کرتا ہے، پیلٹیر چپس کو باآسانی دوبارہ ری چارج کیا جاسکتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ انسانی جسم کی 50 فیصد کیلوریز درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے میں استعمال ہوتی ہیں لہٰذا تھوڑی سی تبدیلی کے ساتھ جسم کی فالتو توانائی کو خرچ کیا جاسکتا ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ لباس کے ساتھ ایسا ایپ بھی تیار کیا گیا ہے کہ جو لباس پہننے والوں کو درجہ حرارت کنٹرول اورکیلوریز مانیٹرنگ کرنے میں مدد دیتا ہے جب کہ اس میں لگا ٹائمر لباس ضرورت کے مطبق ایکٹویٹ کرتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…