ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اہل حکومت ہوتی تو بروقت گیس خریدتی، نظام میں گنجائش موجود تھی، صرف بروقت انتظامات درکار تھے جو نہ ہوئے،شہباز شریف کی شدید تنقید

datetime 17  دسمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے ملک میں گیس کے شدید بحران پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سردیوں میں صبح، دوپہر اور شام کو گھروں کو گیس دینے کا حکومتی وعدہ بھی جھوٹ نکلا ۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا حکومت نے وعدہ کیاتھا کہ گھریلو صارفین کو کم ازکم تین اوقات گیس فراہم ہوگی لیکن یہ بھی نہ ہوسکا۔

حکومت کی مجرمانہ غلفت کے نتیجے میں عوام کھانا پکانے سے بھی محروم ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا بچے بھوکے پیٹ سکول جانے پر مجبور ہیں لیکن حکومت کو احساس نہیں ۔ انہوں نے کہا ہماری مائیں، بہنیں بیٹیاں ناشتہ اور کھانا پکانے میں بھی انتہائی مشکل کا شکار ہیں ۔ انہوں نے کہا عمران نیازی کی نااہلی اور کرپشن کی وجہ سیآج پورے پاکستان سے گیس غائب ہے ۔ گھروں میں اتنی گیس بھی نہیں آرہی کہ خواتین گھروں میں کھانا پکا سکیں ۔ حکومت کا دعوی تھا کہ برآمدی صنعت کی خاطر لوکل صنعت کو گیس فراہمی بند کررہے ہیں ۔ لوکل تو کیا برآمدی صنعت کو بھی گیس بند ہے، یہ نالائقی اور کرپشن نہیں تو اور کیا ہے؟ انہوں نے کہا صنعتوں کو گیس نہیں ملی گی تو بے روزگاری مزید بڑھے گی، ٹیکس کہاں سے وصول ہوں گے؟ برآمدی صنعت کو گیس نہیں ملے گی تو ایکسپورٹ کے ڈالر کہاں سے آئیں گے؟خود حکومتی ٹیم کے سابق رکن اعتراف کرچکے ہیں کہ عمران نیازی حکومت نے معیشت کا دیوالیہ نکال چکی ہے ۔ انہوں نے کہا گیس کا بحران سراسر پی ٹی آئی حکومت کی کرپشن اور نااہلی نے پیدا کیا ہے ۔ نوازشریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کی گیس کا مکمل انفراسٹرکچر لگایا تھا ۔ اتنی گیس لائی جاسکتی تھی جس سے عوام اور صنعت دونوں کی ضروریات کو بخوبی پورا کیاجاسکتا تھا ۔ اصل مسئلہ گیس کا بحران نہیں، موجودہ حکومت کی کرپشن اور نااہلی کا ہے جو خود بحران پیدا کردیتا ہے ۔ انہوں نے کہا اہل حکومت ہوتی تو بروقت گیس خریدتی، نظام میں گنجائش موجود تھی، صرف بروقت انتظامات درکار تھے جو نہ ہوئے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…