کراچی(این این آئی)کراچی میں کسٹمز انٹیلی جنس کے ایک مخبر کے اغوا اور قتل کے مقدمے میں سابق ایس ایچ او سچل اور جعلی میجر کے ساتھ گرفتار ملزمہ فوزیہ ایک چینی باشندے کی اہلیہ نکلی۔مقدمے کی تفتیش کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے تفتیشی افسر راجہ عمر خطاب کی نگرانی میں پولیس کی خصوصی ٹیم کر رہی ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق مخبر فضل قتل کیس میں گرفتار ملزمان کی
دستاویزات کی چھان بین کے دوران یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ مسیحی برادی سے تعلق رکھنے والی 40 سالہ ملزمہ فوزیہ نے 2018 میں چینی شہری لیان ژیگسن سے شادی کی تھی۔ملیر بلوچ محلہ گڈاپ کی رہائشی فوزیہ نے 11 مئی 2019 کو چینی باشندے سے شادی کی، نادرا کے ریکارڈ میں رجسٹریشن کرائی۔ملزمہ فوزیہ کا شوہر لیان ژیگسن چین چلا جاتا تھا تو وہ کراچی میں غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہو جاتی تھی۔راجہ عمر خطاب کے مطابق گرفتار ملزمہ سابق ایس ایچ او سچل ہارون کورائی کی ٹیم میں ان کے ساتھ پولیس افسر بن کر جعلسازی کرتی رہی۔ملزمہ فوزیہ نے گرفتار جعلی میجر عثمان کیلئے بھی کام کرنے اور کئی غیر قانونی کارروائیوں اور وارداتوں کا اعتراف کیا۔پولیس حکام کے مطابق جعلی مقابلے میں قتل کیے گئے مخبر فضل کی لاش کی ہتھکڑی لگا کر ویڈیو ملزمہ فوزیہ نے بنائی تھی۔سی ٹی ڈی افسر راجہ عمر خطاب کی نگرانی میں پولیس کی خصوصی ٹیم نے شواہد ملنے پر فضل قتل کیس میں 6 ملزمان کو گرفتار کیا تھا، سابق ایس ایچ او سچل ہارون کورائی، فوزیہ، عثمان عرف میجر و دیگر ملزمان جیل میں ہیں۔کسٹمز کے مخبر فضل کو 17 جولائی کو پولیس موبائل میں سرجانی ٹائون میں واقع اس کے گھر سے اغوا کیا گیا تھا۔مغوی فضل کی گولیاں لگی لاش اسی رات اسٹیل ٹائون کے علاقے سے برآمد ہوئی تھی۔فضل کی مدد سے مئی میں کسٹم انٹیلی جنس نے 7 کروڑ روپے کی چھالیہ ضبط کی تھی، قبضے میں لیا گیا مال مبینہ طور پر عمران مسعود اور اس کے ساتھی وحید کاکڑ کا تھا۔