منڈی بہائو الدین (این این آئی)منڈی بہائو الدین میں ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر کو سزا سنانے والے سیشن جج کو وکلا نے کمرہ عدالت میں مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا اور گالم گلوچ کی۔رپورٹس کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج رائو عبدالجبار کی مدعیت میں تھانا سول لائن میں وکلا
کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔سیشن جج نے مقدمے کی درخواست میں موقف اپنایا کہ ان کے کمرے میں وکیلوں نے گھس کر دھمکیاں دیں، وکلا نے ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر کے خلاف کارروائی واپس لینے پر زور دیا، انکار پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر اور ڈی پی او کو او ایس ڈی بنادیا گیا ، ڈی ایس پی کو بھی عہدے سے ہٹادیا گیا ، تینوں افسران مقدمے میں نامزد ہیں۔واضح رہے کہ سیشن جج نے 26 نومبر کو توہینِ عدالت پر منڈی بہائو الدین کے ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر کو تین ماہ کے لیے جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا۔دوسری جانب وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل فرحان شہزاد نے صارف عدالت منڈی بہائوالدین کے جج سے وکلا ء کے ناروارویے کا نوٹس لیتے ہوئے مقامی بار کے سیکرٹری سمیت واقعے میں شریک دیگر وکلا ء کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ۔پنجاب بار کونسل کی جانب سے متعلقہ وکلا ء کو ذاتی حیثیت میں 6 دسمبر کو پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے ۔ وکلاء سے کہا گیا ہے کہ وہ شوکاز نوٹس کا جواب لے کر پنجاب بار میں پیش ہوں ۔سوموار کے روز فاضل جج سے منڈی بہائوالدین کے وکلا نے انتہائی ناروا رویہ اپنایا تھا جس کا پنجاب بار کونسل کے وائس چیئرمین نے فوری نوٹس لیتے ہوئے شوکازنوٹس جاری کرنے کے احکامات جاری کئے۔