ہفتہ‬‮ ، 06 دسمبر‬‮ 2025 

گورنر اسٹیٹ بینک خود بے وقوف ہیں یا عوام کو بنا رہے ہیں؟ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پاکستانی سوال کرنے لگے

datetime 21  اکتوبر‬‮  2021 |

کراچی(مانیٹرنگ، این این آئی)گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے انوکھی منطق پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈالر مہنگا ہونے اور روپے کی قدر کم ہونے سے اگر کچھ پاکستانیوں کو نقصان ہورہا ہے تو سمندر پار پاکستانیوں کے اہل خانہ کو فائدہ بھی ہورہا ہے۔گورنر اسٹیٹ بینک کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سلسلہ جاری ہے، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر عریشہ نے اس بیان پر حیرانی کا اظہار کیا

اور کہا کہ رضا باقر کو ہیرو بنا کر پیش کیا گیا کہ وہ پاکستانی معیشت کو دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا کریں گے لیکن وہ دیگر تحریک انصاف کے لوگوں کی طرح بیوقوف نکلے، سب سے زیادہ تکلیف دہ بات یہ ہے کہ وہ ہاورڈ یونیورسٹی سے پڑھے ہوئے ہیں، جو وجوہات یہ بیان کر رہے ہیں وہ بہت زیادہ باعث شرمندگی ہیں۔ایک اور صارف نعمت خان نے اس پر لکھا کہ پاکستان کے مرکزی بینک کے گورنر رضا باقر پاکستانی کرنسی کی قدر میں ریکارڈ کمی پر خوش ہیں کیونکہ اس سے اوور سیز پاکستانیوں کو فائدہ پہنچے گا، تو پھر پاکستان کے شہریوں کے بارے میں کیا خیال ہے۔سوشل میڈیا پر پاکستانی سوال کر رہے ہیں کہ گورنر اسٹیٹ بینک خود بے وقوف ہیں یا پھر وہ عوام کو بنا رہے ہیں، ان پر شدید تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔ واضح رہے کہ ایک طرف وزیراعظم عمران خان ڈالر مہنگا ہونے کے نقصانات بتاتے ہیں کہ اگر ڈالر ایک روپے بھی مہنگا ہوجائے تو پاکستان پر قرضوں میں کئی ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوجاتا ہے اور اشیاء مہنگی ہوجاتی ہیں۔ وہیں دوسری طرف ڈالر کو کنٹرول میں ناکام گورنر اسٹیٹ بینک برطانیہ میں ڈالر مہنگا ہونے کے فوائد گناتے پھر رہے ہیں۔گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے برطانیہ کے شہرمانچسٹرمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے کچھ لوگوں کو فائدہ اور کچھ کو نقصان ہوتا ہے، اوورسیز پاکستانیوں کو فائدہ ہوتا ہے

کیونکہ ان کے بھیجے پیسے ان کے پیاروں کو زیادہ ملتے ہیں، صرف ان لوگوں کی بات نہ کریں جنہیں نقصان ہوتا ہے، جنہیں فائدہ ہوتا ہے ہمیں ان لوگوں کو بھی نہیں بھولنا چاہئے، اس سال اگر ہماری ترسیلات زر 30 ارب ڈالر ہوجاتی ہیں اور چند ماہ میں روپے کی قدر میں 10 فیصد بھی کمی ہوئی تو اوورسیز پاکستانیوں کے خاندان کو 3

ارب ڈالر (500ارب روپے)اضافی ملیں گے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات مثبت سمت میں چل رہے ہیں، کوئی ایسی ڈیل نہیں کی جائے گی جس سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو۔پاکستان اور آئی ایم ایف مذاکرات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل سے متعلق معاملات مثبت سمت میں چل

رہے ہیں، کوئی ایسی ڈیل نہیں کی جائے گی جس سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچے اور مذاکرات ختم ہونے کے بعد ڈیل سب کے سامنے آئے گی۔رضا باقرنے کہاکہ پاکستان فیٹف کے حوالے سے بھی مثبت اقدامات کر رہا ہے اور پاکستان کا نام جلد ہی گرے لسٹ سے نکل جائے گا کیونکہ پاکستان نے فیٹف کی تمام شرائط پوری کر دی ہیں۔گورنر

اسٹیٹ بینک نے کہاکہ پاکستان دیگر ممالک سے بھی سی پیک طرز کے معاہدے کر سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے مالی سال جی ڈی پی گروتھ تقریبا 4 فیصد رہی اور 4 فیصد رئیل جی ڈی پی کا مطلب ہے کہ مہنگائی کے مقابلے میں عوام کی آمدنی میں بھی 4 فیصد اضافہ ہوا۔گورنر اسٹیٹ بینک نے دعوی کیا کہ پاکستان میں مہنگائی

مصنوعی ہے اس پر جلد قابو پالیں گے۔انہوں نے کہاکہ ایکسچینج ریٹ بڑھنے کی وجہ سے اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے پاکستان میں مہنگائی کو بھی بڑھایا ہے۔، برآمدی چیزیں خریدنے والوں کو زیادہ مہنگائی محسوس ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملکی زرمبادلہ ذخائر تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…