لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ٗاین این آئی)ٹک ٹاکر عائشہ کیس میں نیا موڑ آنے پر اقرارالحسن کا موقف بھی آگیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق معروف اینکر پرسن سید اقرار الحسن نے کہا ہے کہ عائشہ اکرم مینارِ پاکستان خود گئی یا اسے کوئی وہاں لے کر گیا ، وہ پرہیز گار تھی یا خدانخواستہ طوائف‘ اُس کے کپڑے پھاڑنے کا حق کسی کو نہیں تھا۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں
انہوں نے کہا کہ صرف اس ایک بات پر ہم سب کو اُس کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئیے تھا کیوں کہ ہمیں ہر اس عورت کا ساتھ دینا ہے جس کے ساتھ بدتہذیبی کی جائے۔دوسری جانب گریٹر اقبال پارک میں درجنوں افراد کے ہاتھوں ہراساں ہونے والی ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کے کیس میں پیش رفت ہوئی۔پولیس نے عائشہ اکرم کے بیان پر کارروائی کرتے ہوئے اس کے ساتھی ریمبو کو حراست میں لے لیا۔ عائشہ اکرم نے تمام واقعے کا ذمہ دار اپنےساتھی ریمبو کو ٹھہرا دیا ہے۔پولیس حراست میں ریمبو نے میڈیا کے سامنے بیان دیا کہ مجھے پتا ہے اس لڑکی کو کیسے میں زندہ وہاں سے نکال کر گھر لے کے گیا اور عائشہ اکرم نے مجھے ہی کیس میں نامزد کردیا، یہ نہ میری غلطی ہے اور نہ عائشہ اکرم کی غلطی ہے، مینار پاکستان جانے کا پلان میرا نہیں بلکہ عائشہ اکرم کا تھا، اس نے کسی اور کے ساتھ جانا تھا، لیکن جس کے ساتھ جانا تھا اس کے بھائی کا انتقال ہوگیا تھا جس کی وجہ سے مجھے عائشہ کے ساتھ جانا پڑا۔دوسری جانب آئی جی پنجاب رائو سردار نے مینار پاکستان واقعے کے مرکزی ملزم عامر سہیل عرف ریمبو کی ویڈیو وائرل ہونے کا نوٹس لے لیا۔
پولیس نے ذمہ دار 4 اہلکاروں کے خلاف 155 سی کے تحت مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کرلیا۔ ایف آئی آر میں انچارج انویسٹی گیشن ، مہرر انویسٹی گیشن ، محرر آپریشن اور ڈرائیور انویسٹی گیشن لاری اڈا کو نامزد کیا گیا ہے۔ نئے تعینات ہونے والے انچارج انویسٹی گیشن حسن عسکری کی جانب سے تمام نامزد ملزمان کو گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا گیا ہے۔