اسلام آباد(سپیشل رپورٹ)وزیراعظم نواز شریف کی بڑی نواسی مہرالنسا صفدر جن کا نکاح ماہ رواں میں مسجد نبویۖ میں روضہ رسول سرور کائنات ۖ کے قدمین پاک میں انجام دیا گیا، شرعی حق مہر مقرر کیا گیا جس کی مالیت بتیس روپے رکھی گئی۔ایوان وزیراعظم کے ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ نکاح کی تقریب 27رمضان المبارک کو نماز ظہر کے بعد منعقد ہوئی جس میں سترہ افراد شریک ہوئے، ان میں خواتین بھی شامل تھیں جو مسجد نبویۖ کے باپردہ حصے میں موجود رہیں۔دلہن کی طرف سے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمداسحاق ڈار اور وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز نے گواہ کی حیثیت سے دستخط ثبت کئے۔ مہرالنسا صفدر کا عقد رحیم یار خان کی معروف کاروباری اور سیاسی شخصیت چوہدری منیر احمد کے صاحبزادے راحیل منیر کے ساتھ ہوا ہے۔اس تقریب میں وزیراعظم نواز شریف ان کے صاحبزادوں،صاحبزادیوں جن میں مریم نواز شریف بھی شامل تھیں، خاتون اول محترمہ کلثوم نواز، دلہن کے والد کیپٹن محمدصفدر ، ان کے صاحبزادے جنید صفدر اور دیگر اہل خانہ شریک ہوئے۔ چوہدری منیر احمدان کی اہلیہ اور دیگر افراد خانہ بھی اس موقع پر موجود رہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے 27 ویں روزے کو عقد کی خوشی میں افطار عشائیہ اپنی اقامت گاہ پر ترتیب دیا جس میں مہمانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ دلہن کے والد رکن قومی اسمبلی کیپٹن محمدصفدر کا کہنا ہے کہ نکاح مسنونہ کا حضورنبی اکرمۖ اور آپۖ کے دو خلفائے راشد حضرت ابوبکر صدیق اور حضرت عمرفاروق کے قدمین مبارک میں ہونا ان کے اور دلہن کے خاندان کیلئے زندگی کی بڑی سعادتوں میں سے ایک ہے۔ اس نکاح کے حوالے سے دلچسپ بات یہ ہوئی کہ کیپٹن صفدر کی چھوٹی صاحبزادی آنسہ مہ نور صفدرجس کی عمر تقریبا نو سال ہے، کا نام بعض اخبارات میں دلہن کے طور پر شائع ہوگیا، جس پر مہ نور نے گھر پر شدید احتجاج کیا اور اپنے نانا سے مطالبہ کیا کہ جن لوگوں نے ان کی باجی کا نام شائع کرنے کی بجائے اس کا نام شائع کیا ہے ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ معلوم ہو اہے کہ وزیراعظم نے اپنی لاڈلی نواسی کو مطمئن کرنے کیلئے اس کی بعض معصوم فرمائشوں کو پورا کیا۔