پیر‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

طالبان نے کابینہ کی تقریب حلف برداری منسوخ کردی

datetime 11  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دوحہ،واشنگٹن(این این آئی) ترجمان طالبان سہیل شاہین نے کابینہ کی تقریب حلف برداری منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ترجمان طالبان سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ طالبان کی عبوری کابینہ کی حلف برداری کی تقریب اب پلان کا حصہ نہیں، پہلے پروگرام میں تھا کہ ہم حلف برداری کی تقریب رکھیں گے، اس کے لیے ضروری تھا کہ دوسرے

ممالک سے وفد مدعو کیے جائیں جب کہ پروٹوکول کے انتظامات اور عوام کے لیے سروسز کی ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ لیڈر شپ نے فیصلہ کیا ہے کہ فوری طور پر وزرا کا اعلان کیا جائے کیوں کہ عبوری کابینہ کا اعلان ہوچکا لہذا اب تقریب کینسل ہوچکی ہے۔دوسری جانب امریکا نے افغانستان میں طالبان کی حکومت کو فوری طور پر تسلیم کرنے کے امکان کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب اس کے مفاد میں ہوگا وہ طالبان کے ساتھ بات کرے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق نیوز بریفنگ میں محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان کے بارے میں عالمی برادری کے خدشات کا اظہار کیا اور وہ گزشتہ 20 برس کے فوائد کا تحفظ کرنا چاہتا ہے۔افغانستان میں پاکستان کے کردار پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے حالیہ وزارتی اجلاس میں امریکا اور جرمنی کی مشترکہ میزبانی میں افغانستان کے بارے میں اپنا موقف بتایا۔نیڈ پرائس نے کہا کہ پاکستان وزارتی اجلاس میں مصروف تھا اور ہم

نے پاکستانیوں سے اسی طرح کے جذبات سنے جو ہم نے دوسرے ممالک سے سنے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاکستانی شراکت داروں سمیت وسیع پیمانے پر معاہدہ ہوا ہے کہ گزشتہ 20 برس کے فوائد کو ضائع نہیں کیا جانا چاہیے۔انہوں نے جوبائیڈن انتظامیہ اور طالبان کے مابین تعلقات یا بات چیت سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ طالبان حکومت یا ان کی

قانونی حیثیت کو تسلیم کرنا اور عملی طور پر کچھ کرنے کرنا دو مختلف چیزیں ہیں۔نیڈ پرائس نے کہا کہ یقینی طور پر آپ نے ہم اور دوسری حکومتوں سے سنا ہوگا کہ ہم قومی مفادات کی بنیاد پر طالبان سے بات چیت کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ وزارتی اجلاس میں ہم نے دوسرے ممالک سے بھی اسی طرح کے جذبات سنے۔انہوں نے کہا کہ شرکا بالخصوص افغانستان

کے پڑوسیوں نے افغانستان میں انسانی صورت حال کے بگاڑ کو روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے پر اتفاق کیا۔نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ اور یہ خاص طور پر افغانستان کی سرحد سے متصل ممالک کی جانب سے سختی سے محسوس کیا جاتا ہے انسانیت کے اثرات خطے کے ان ممالک کے لیے شدید ہو سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسی وجہ سے امریکا افغانستان کی حکومت کے لیے اپنی دو طرفہ امداد کا جائزہ لے رہا ہے اور افغانستان کے لوگوں کو انسانی امداد فراہم کرتا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا یہ ایک پائیدار عزم ہے، جسے نہ صرف امریکا بلکہ خطے کے دیگر ممالک نے بہت زیادہ محسوس کیا۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…