جمعرات‬‮ ، 09 جنوری‬‮ 2025 

5 ایسی خاموش علامات جو فالج کا خطرہ لاحق کر سکتی ہیں

datetime 3  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

فالج ایسا مرض ہے جس کے دوران دماغ کو نقصان پہنچتا ہے اور جسم کا کوئی حصہ مفلوج ہوجاتا ہے اور مناسب علاج بروقت مل جائے تو اس کے اثرات کو کم از کم کیا جاسکتا ہے تاہم اکثر لوگ اس جان لیوا مرض کی علامات کو دیگر طبی مسائل سمجھ لیتے ہیں اور علاج میں تاخیر ہوجاتی ہے۔فالج کے دورے کے بعد ہر گزرتے منٹ میں آپ کا دماغ 19 لاکھ خلیات سے محروم ہو رہا ہوتا ہے اور ایک گھنٹے تک علاج کی سہولت میسر نہ آپانے کی صورت میں دماغی عمر میں ساڑھے تین سال کا اضافہ ہوجاتا ہے۔ علاج ملنے میں جتنی تاخیر ہوگی اتنا ہی بولنے میں مشکلات، یاداشت سے محرومی اور رویے میں تبدیلیوں جیسے مسائل کا خطرہ بڑھ جائے گا۔ فالج کو جتنا جلد پکڑلیا جائے اتنا ہی اس کا علاج زیادہ موثر طریقے سے ہوپاتا ہے اور دماغ کو ہونے والا نقصان اتنا ہی کم ہوتا ہے۔ فالج کی دو اقسام ہے ایک میں خون کی رگیں بلاک ہوجانے کے نتیجے میں دماغ کو خون کی فراہمی میں کمی ہوتی ہے، دوسری قسم ایسی ہوتی ہے جس میں کسی خون کی شریان سے دماغ میں خون خارج ہونے لگتا ہے۔ ان دونوں اقسام کے فالج کی علامات یکساں ہوتی ہیں اور ہر فرد کے لیے ان سے واقفیت ضروری ہے۔
ہاتھ پیروں کا سن ہوجانا
اگر آپ دوپہر کو کچھ دیر کی نیند لے کر اٹھتے ہیں اور آپ کے ہاتھ یا پیر سن یا بے حس ہورہے ہو تو آسانی سے تصور کیا جاسکتا ہے کہ یہ اعصاب دب جانے کا نتیجہ ہے۔ تاہم طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ کا ہاتھ اچانک بے حس یا کمزور ہوجائے تو یہ کیفیت چند منٹوں میں دور نہ ہو تو فوری طبی امداد کے لیے رابطہ کیا جانا چاہئے۔ ان کے بقول شریانوں میں ریڑھ کی ہڈی سے دماغ تک خون کی روانی میں کمی کے نتیجے میں جسم کا ایک حس سن یا کمزور ہو جاتا ہے۔
ایک کی جگہ دو چیزیں نظر آنا
بنیائی کے مسائل جیسے کوئی ایک چیز دو نظر آنا، دھندلا پن یا کسی ایک آنکھ کی بنیائی سے محرومی فالج کی علامات ہوسکتے ہیں مگر بیشتر افراد ان علامات کو بڑھاپے یا تھکاوٹ کا نتیجہ سمجھ لیتے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق تھکاوٹ یا بہت زیادہ مطالعے ایک چیز دو نظر آنا بالکل ممکن نہیں، درحقیقت خون کی ایک بلاک شریان آنکھوں کو درکار آکسیجن کی مقدار کو کم کردیتی ہے جس کے نتیجے میں بنیائی کے مسائل کا باعث بنتے ہیں اور اس دوران فالج کی دیگر علامات بھی ظاہر نہیں ہوتیں۔
آدھے سر کا درد
ہوسکا ہے کہ یہ محض آدھے سر کا درد ہی ہو مگر یہ تکلیف آپ کو پہلے سے متاثر نہ کرتی رہی ہو تو یہ فالج کی علامت بھی ہوسکتا ہے۔ طبی ماہرین بتاتے ہیں کہ آدھے سر کے درد یا مائیگرین میں فالج بھی چھپا ہوسکتا ہے کیونکہ ان دونوں امراض میں دماغی علامات ایک جیسی ہی ہوتی ہیں۔ ماہرین کے بقول آدھے سر کے درد کے شکار افراد کو اس کا علاج فالج کی طرح ہی کرانا چاہئے اور ڈاکٹروں سے مدد لینی چاہئے۔
بولنے میں مشکلات
کچھ ادویات جیسے درد کش گولیوں کے استعمال کے بعد بولنے میں ہکلاہٹ یا مشکلات کا سامنا ہوتا ہے اور لوگ سوچتے ہیں یہ ان کی دوا کا اثر ہے مگر یہ فالج کی علامت بھی ہوسکتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق اگر اس سے پہلے یہی دوا استعمال کرنے پر آپ کو کسی قسم کے سائیڈ ایفیکٹ کا سامنا نہ ہوا تو پھر یہ فالج کی ایک علامت ہوسکتا ہے او رآپ کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے رابطہ کرنا چاہئے۔
سوچنے میں مشکل
جب لوگوں کو درست الفاظ کے انتخاب یا کسی چیز کے بارے میں پوری توجہ سے سوچنے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے تو اکثر وہ اسے تھکن کا نتیجہ قرار دیتے ہیں۔ مگر اچانک دماغی صلاحیتوں میں کمی فالج کی عام علامت میں سے ایک ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق ایک لمحے کے لیے تو سوچنے میں مشکل کا سامنا کسی بھی فرد کو ہوسکتا ہے مگر اس کا دورانیہ اگر بڑھ جائے تو یہ باعث تشویش ہے۔ ان کے بقول کئی بار تو مریضوں کو یہ اندازہ ہی نہیں ہوتا کیا چیز غلط ہے کیونکہ ان کا دماغ کام نہیں کررہا ہوتا اور ان کے سوچنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔



کالم



آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے


پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…