اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہاہے کہ وزیر اعظم عمران خان پیر کو یکساں تعلیمی نصاب کی باقاعدہ لانچنگ کرینگے ،پنجاب، خیبر پختواہ، گلگت، آزاد کشمیر اور بلوچستان میں نفاذ ہوچکا ہے، سندھ میں نصاب کا نفاذ نہیں ہوا،یہ ایسا نصاب ہوگا جو تمام سکولز اور مدارس میں یکساں طور پر نافذ ہوگا،ماڈل ٹیکسٹ بک پہلی سے 5 تک ہوگی جو اس کا نفاذکرنا چاہتا ہے وہ کر سکے گا،
نصاب کے مطابق کتب کی اگر پرائیویٹ بھی پبلش ہوتی ہیں تو اس کی اجازت ہوگی،نصاب صرف سرکاری سکولز میں نہیں تمام سکولز میں نافذ ہوگا،(آج)پیر سے پہلی سے پانچویں کلاس تک نفاذہوگا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر تعلیم نے بتایاکہ (آج)پیر کو وزیر اعظم یکساں تعلیمی نصاب کی باقاعدہ لانچنگ کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ پنجاب، خیبر پختواہ، گلگت، آزاد کشمیر اور بلوچستان میں اس کا نفاذ ہوچکا ہے،سندھ میں ابھی تک اس نصاب کا نفاذ نہیں ہوا ہے،یہ ایسا نصاب ہوگا جو تمام سکولز اور مدارس میں یکساں طور پر نافذ ہوگا،ماڈل ٹیکسٹ بک پہلی سے 5 تک ہوگی جو اس کا نفاز کرنا چاہتا ہے وہ کر سکے گا۔ انہوںنے کہاکہ نصاب کے مطابق کتب کی اگر پرائیویٹ بھی پبلش ہوتی ہیں تو اس کی اجازت ہوگی،نصاب صرف سرکاری سکولز میں نہیں تمام سکولز میں نافذ ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ (آج)پیر سے پہلی سے پانچویں کلاس تک اس کا نفاذ ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ آئندہ سال سے چھٹی سے آٹھویں اور اس سے اگلے سال نویں سے بارویں تک یکساں نصاب ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ جب بھی آپ کوئی نئی چیز لیکر آتے ہیں بہت سارے لوگوں کو مسائل بھی ہوتے ہیں،موجودہ تعلیمی نصاب ایک ناانصافی پر مبنی ہے۔ انہوںنے کہاکہ چھوٹا طبقہ جو ایک خاص کی تعلیم حاصل کر رہا ہے اس کے لیے زندگی میں آگے بڑھنے کے بے پناہ مواقع ہیں،
خاص تعلیمی نصاب کی وجہ سے مخصوص لوگوں کو فائدہ ہے جو ناانصافی ہے،مدارس اور سرکاری سکولز میں پڑھنے والوں کو آگے بڑھنے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ تعلیمی نظام نے معاشرے کو بھی تقسیم کر دیا ہے،تعلیم ایک لینز کی طرح ہے جس سے ہم معاشرے کو دیکھتے ہیں،جب لینز مختلف ہونگے تو مختلف زاویوں سے معاشرے کو دیکھا جائے گا،قومیت کا جذبہ پیدا کرنا بھی اہم مقصد ہے،ترقی یافتہ ممالک میں قومی نصاب ہے ہے 72 سال میں قومی نصاب نہیں بنا سکے،ناانصافی اور تقسیم صرف نصاب سے ختم نہیں ہوگی تاہم یہ ایک قدم ہے۔