لاہور (نیوزڈیسک) ایان علی کا ایک نیا امتحان شروع ہو گیا۔ ایک سو پچیس دن جیل میں رہنے سے کروڑوں روپے کا نقصان ہوا تو ماڈلنگ کے نئے کنٹریکٹس کے حصول میں بھی مشکلات کا سامنا جبکہ پرانی پارٹیوں نے بھی نئے بہانے بنانے شروع کر دئیے۔اس کے ساتھ ساتھ ایڈورٹائزنگ ایجنسیاں ایان کو نئے کنٹریکٹ دینے میں محتاط ہیں۔ مہنگی ترین ماڈل کو اب نئے کنٹریکٹ کی تلاش ہے مگر پرانی پارٹیوں نے ہاتھ کھیچ لیا۔ اِنکم ٹیکس حکام نے بھی مہنگی ترین ماڈل کی نئے ذرائع آمدن پر نظریں گاڑ لیں۔ماڈل ایان علی کو اب اپنی آمدن کا حساب دینا پڑے گا۔ رہائی کے بعد ماڈل ایان اپنے ذاتی دوستوں کے ساتھ صرف سیلفیوں تک ہی محدود ہے۔ ملزمہ کی عدالت میں حاضری بھی مشکوک ہے۔ ایان کے وکلاءکی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دینے پر غور کیا جا رہا ہے۔درخواست میں ماڈل کو سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ایک روز کےلئے استثنیٰ مانگا جائے گا۔ کسٹم عدالت کے جج کی تعطیلات کے باعث ڈیوٹی جج صابر سلطان معمول کے مطابق سماعت کریں گے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں