پشاور(نیوزڈیسک)سابق وزیراعلیٰ اوراے این پی کے صوبائی صدر امیرحیدرخان ہوتی ایم این اے نے کہاہے کہ دہشت گردی سے چھٹکار ا کے لئے قومی ایکشن پلان کا سمت درست ہے تاہم عمل درآمد کی رفتار سست ہے من وعن عمل سے انہتاپسندی اورامن امان کے مسائل حل ہوں گے،جوڈیشل کمیشن رپورٹ کے بعد سیاسی تلخیوں کو ختم کرنا اورمخالفت برائے مخالفت کی سیاست کودفن کرناہوگا ،عمران خان کے ردعمل سے سیاسی ٹکراو¿ کے اشارے مل رہے ہیں ،کالا باغ ڈیم کا ایشو ہمیشہ کے لئے دفن ہوچکاہے ،پی ٹی آئی اورمسلم لیگ تحت پنجاب کی جنگ کالاباغ کے مسئلے پر نہ لڑیں وہ اتوار کے روزمردان سے اے این پی کے رکن صوبائی اسمبلی حاجی احمد بہادر خان کی جانب سے دیئے گئے ظہرانے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے اس موقع پر پارٹی کے ضلعی جنرل سیکرٹری حاجی لطیف الرحمان ،صوبائی کونسل کے رکن محمد جاوید یوسفزئی ،عمران ماندوری،شاہ نواز خان ،اجمل ہوتی سمیت پارٹی کے دیگر عہدیداران بھی موجود تھے امیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ قومی ایکشن پلان پر رفتار تیز کرنے کی ضرورت ہے اوراس میں مرکزی اورصوبائی حکومتوں کو اپنا مثبت کردار ادا کرناچاہئے ،تمام سیاسی پارٹیوں کو پاک فوج کے پشت پر ہونی چاہئے انہوںنے کہاکہ اس سلسلے میں ہمیں فغانستان سمیت خطے کے ممالک سے اپنے تعلقات بہتر بنانے ہوں گے امیرحیدرخان ہوتی نے سیاسی حالات پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جوڈیشل رپورٹ کسی کی کامیابی یا ناکامی نہیں بلکہ یہ جمہوریت اور جمہوری نظام کے تسلسل کی جیت ہے انہوںنے کہاکہ دنیا جانتی ہے کہ عام انتخابات میںہمارے ہاتھ پاو¿ں باندھے گئے تھے ہمارے ساتھ کھلے عام دھاندلی کی گئی لیکن اس کے باوجود اے این پی نے کمیشن رپورٹ کو تسلیم کیاہے انہوںنے کہاکہ رپورٹ کے بعد وزیراعظم نے بڑے پن کا مظاہرہ کیاہے اورقومی یکجہتی اور اتفاق کا پیغام دیا تاہم عمران خان کا ردعمل سے منفی تاثر مل رہاہے وہ کس سے مستعفی ہونے کے مطالبات کررہے ہیں الیکشن کمشنر جی ابراہیم تو پہلے ہی فارغ ہوچکے ہیں اور موجود ہ چیف الیکشن کمشنر انتخابات کے بعد پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے منتخب کرلئے گئے ہیں انہوںنے کہاکہ عمران خان کو اب منفی طرزعمل ترک کرناچاہئے اور نادان مشیروں سے علیٰحدگی اختیار کرنی چاہئے اے این پی کے صوبائی صدر نے کہاکہ کمیشن رپورٹ کے بعداب تمام سیاسی پارٹیوں کی ذمہ داری ہے کہ وفاقی وزیر اسحاق ڈار کی سربراہی میں بننے والی الیکشن ریفامرز کمیٹی کا بھرپور ساتھی دیں اور انتخابی اصلاحات پر توجہ دیں تاکہ آنے والے انتخابات میں سابقہ غلطیوں کو نہ دہرائی جائیں انہوںنے صوبائی حکومت سے بلدیاتی قوانین پر بھی نظر ثانی کا مطالبہ کیااورکہاکہ اپوزیشن جماعتوں کے اعتراضات اور سفارشات کی روشنی میں ان قوانین کا ازسرنو جائزہ لیاجائے کا لاباغ ڈیم کے حوالے سے امیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ کالاباغ ڈیم کے متنازعہ ایشو پر تحت پنچاب کی سیاست کی جارہی ہے کالاباغ ڈیم کا ایشو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے دفن ہوچکاہے تین صوبوں نے اس کے مسئلے کی مخالفت میں قراردادیں پاس کی ہیں اوراس ایشو پر روز اول سے جو موقف ہے آج بھی اس پر قائم ہیں یہ نازک مسئلہ چھیڑنا پاکستان کے وفاق کو کمزورکرنے کی سازش ہے عمران خان کو پختونوں نے مینڈیٹ دیاہے اورانہیں یہاں کے مفادات کا خیال رکھنا چاہئے ۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں