اسلام آباد ( آن لائن )وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد افغانستان میں طرف داریاں نہیں کررہا، امریکیوں نے فیصلہ کرلیا ہے اب ان کا اسٹریٹیجک پارٹنر بھارت ہوگا، پاکستان واضح کرچکا ہے کہ وہ افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد ملک میں کوئی امریکی فوجی اڈہ نہیں چاہتا۔ امریکا کی نظر میں پاکستان ان کا افغانستان میں چھوڑا ہوا 20 سال کا گند
صاف کرنے کیلئے رہ گیا ہے۔ اپنی رہائشگاہ پر غیر ملکی صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ امریکا کی نظر میں پا کستان کو صرف یہ گندگی ٹھکانے لگانے کے تناظر میں کارآمد سمجھا گیا ہے جو 20 سال سے ایک فوجی حل تلاش کرنے کی کوشش میں پیچھے رہ گیا ہے جبکہ کوئی عسکری حل تھا ہی نہیں۔ امریکا سال 2001 میں طالبان کی حکومت ختم کرنے کے 20 سال بعد 31 اگست کو اپنی افواج افغانستان سے نکال لے گا لیکن جیسا کہ امریکا جارہا ہے آج طالبان اس وقت سے کہیں زیادہ علاقے پر قابض ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد افغانستان میں طرف داریاں نہیں کررہا ،میرے خیال میں امریکیوں نے فیصلہ کرلیا ہے اب ان کا اسٹریٹیجک پارٹنر بھارت ہوگا اسی وجہ سے پاکستان کے ساتھ مختلف طرح سے سلوک کیا جارہا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں افغانستان میں ایک سیاسی تصفیہ مشکل لگ رہا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جب طالبان کسی تصفیے پر پہنچنے کے لیے پاکستان کے
دورے پر آئے تھے اس وقت انہوں نے ان کو قائل کرنے کی کوشش کی تھی۔وزیراعظم کے مطابق طالبان رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ‘معاملہ یہ ہے کہ جب تک صدر اشرف غنی یہاں موجود ہیں وہ افغان حکومت سے بات چیت نہیں کریں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان واضح کرچکا ہے کہ وہ افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد ملک میں کوئی امریکی فوجی اڈہ نہیں چاہتا۔