جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

شیریں مزاری کی پاکستان کو ریڈ لسٹ میں برقرار رکھنے پر برطانیہ کے کمزور عذر پر تنقید

datetime 10  اگست‬‮  2021 |

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے پاکستان کو سفری پابندی کی فہرست ’ریڈ لسٹ‘ میں برقرار رکھنے کے لیے ’کمزور عذر‘ پر برطانیہ کو تنقیدکا نشانہ بناتے ہوئے کہاہے کہ برطانوی حکومت نے پاکستان سے کبھی اعداد و شمار طلب نہیں کیے۔برطانیہ بین الاقوامی سفر کیلئے ٹریفک لائٹ جیسا نظام چلاتا ہے جس میں سب سے کم خطرے کے

ممالک قرنطینہ فری سفر کے لیے گرین لسٹ، درمیانے خطرے کے حامل ممالک کو زرد جبکہ سرخ فہرست میں شامل ممالک سے آنے والے مسافروں کو برطانیہ آمد پر ہوٹل میں آئیسولیشن میں 10 روز گزارنے ہوں گے۔خیال رہے کہ پاکستان کو اپریل کے اوائل میں ریڈ لسٹ میں شامل کیا گیا تھا جبکہ بھارت کو ڈیلٹا قسم کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے 19 اپریل کو اس فہرست کا حصہ بنایا گیا تھا۔برطانوی حکومت کی جانب سے جاری حالیہ اپڈیٹ میں بھارت، بحرین، قطر اور متحدہ عرب امارات کو زرد فہرست میں شامل کردیا گیا تھا جبکہ پاکستان کو ریڈ لسٹ میں برقرار رکھا گیا تھا، اس اقدام پر برطانوی قانون سازوں نے بھی تنقید کی تھی۔ایک ٹوئٹ میں وفاقی وزیر انسانی حقوق نے انگریزی روزنامے دی نیوز کی ایک رپورٹ شیئر کی جس میں برطانوی حکام کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ ویکسینیشن اور ٹیسٹنگ کے اعداد و شمار کی وجہ سے پاکستان کو مذکورہ فہرست میں برقرار رکھا گیا۔شیریں مزاری نے کہا کہ برطانوی حکومت بھارت نواز افراد سے مغلوب ہے اور بھارت کی جانب سے عالمی وبا کووڈ سے نمٹنے میں مسلسل تباہیوں کے عالمی سطح پر رقم ہونے کے باوجود اسے زرد فہرست مین شامل کیا گیا اور پاکستان کو ریڈ لسٹ میں رکھا گیا اور پھر اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کے دباؤ پر کمزور عذر کہ پاکستان نے ڈیٹا شیئر نہیں کیا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ برطانوی حکومت نے کبھی اعداد و شمار طلب نہیں کیے اور وہ عوامی سطح پر دستیاب ہیں’نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے پاس سب سے زیادہ مرکزی اور روزانہ اپڈیٹ کا ڈیٹا بیس سسٹم ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس سے پہلے برطانوی حکومت نے الگ بہانہ بنایا تھا کہ بھارتی سے زیادہ پاکستانی مسافروں کے کورونا ٹیسٹ مثبت آرہے ہیں، اب ہدف بدل دیا۔رپورٹ کے مطابق پاکستانی نژاد برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے وزیر منصوبہ بندی اسد عمر اور معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کے ساتھ ایک ورچوئل اجلاس کیا تھا۔اجلاس کے دوران، اسلام آباد نے برطانوی حکومت کو ڈیٹا فراہم کیا تھا یا نہیں اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ اراکین پارلیمنٹ کے مطابق اسد عمر نے انہیں بتایا کہ اعداد و شمار این سی او سی کے فورمز پر سرِ عام دستیاب ہے جس میں ٹوئٹر اور یوٹیوب شامل ہے اور برطانوی حکام اس تک رسائی کرسکتے ہیں۔رپورٹ میں برطانوی اراکین کے حوالے سے کہا گیاکہ ان شیٹس کو دیکھ کر یہ واضح ہے کہ پاکستان کے پاس تازہ ترین ڈیٹا موجود ہے تاہم مجھے لگتا ہے کہ پاکستانی حکام کو برطانیہ کی حکومت کے ساتھ اس کو شیئر کرنا چاہیے اور مؤثر لابنگ چلانی چاہیے تھی۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…