راولپنڈی (نیوزڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارنے کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ تحریک انصاف اور حکومت دونوں کیلئے سبق ہے ، عدالتیں میڈیا پر لمبے چوڑے بیانات دینے اور الزامات لگانے سے نہیں ثبوتوں کی بنا پر فیصلے دیتی ہیں، یہ کسی کی فتح یا شکست نہیں، ہمیں جوڈیشل کمیشن کی مثبت باتوں پر غور کرنا چاہیے اور مسائل کے حل کیلئے مل کر کام کرنا چاہیے،ن خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز پاکستان آرڈیننس فیکٹریز واہ کینٹ میں ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت نے رینجرز کو آئین اور قانون کے تحت اختیارات دیئے ہیں کسی کو سادہ کپڑوں میں اٹھانے اور غائب کرنے کی اجازت نہیں دی۔ اعلی ترین عدالت کے سینیئر ترین ججوں نے جو حقائق سامنے لائے ہیں وہ تحریک انصاف کیلئے سبق ہے ۔ مسائل گلیوں سڑکوں اور چوراہوں پر حل نہیں ہوتے مذاکرات کی میز پر حل ہوتے ہیں۔ دھرنوں کا دور پاکستان کی سیاسی تاریخ کا تاریک دور تھا جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ حکومت کیلئے بھی سبق ہے حکومت کو اپنی کارکردگی مزید بہتر بنانی چاہیے۔ حکومت نے رینجرز کو آئین اور قانون کے تحت اختیارات دیئے ہیں کسی کو سادہ کپڑوں میں اٹھانے اور غائب کرنے کی اجازت نہیں دی۔ انہوں نے کہاکہ جوڈیشل کمیشن کے فیصلے پر خوشیاں منانے کی ضرورت نہیں یہ کسی کی فتح یا شکست نہیں بلکہ تحریک انصاف اور حکومت دونوں کیلئے سبق حاصل کرنے کا مقام ہے عوام کو مسائل کے پہاڑوں کا سامنا ہے ۔ فوج عدلیہ یا کوئی بھی سیاسی جماعت ملک قوم کو اکیلے مسائل سے نہیں نکال سکتی مسائل کا حل صرف اور صرف اتفاق اور اتحاد میں ہے۔ ہمیں جوڈیشل کمیشن کی مثبت باتوں پر غور کرنا چاہیے اور مسائل کے حل کیلئے مل کر کام کرنا چاہیے۔ پاکستان کو امن و امان کے مسائل کا سامنا ہے امن و امان کے حالات بہت کشیدہ ہیں سیاسی معاملات پر دو رائے ہوسکتی ہیں لیکن قومی معاملات پر ہم سب کی ایک رائے ہونی چاہیے۔