چترال: سیلاب اور بارشوں کے باعث چترال میں مزید 19 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 25 ہوگئی جب کہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا کہنا ہے کہ چترال میں سیلاب سے 30 افراد کی ہلاکت کی خبر درست نہیں ہے۔ چترال میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں اور کئی دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے جب کہ سیلابی ریلوں میں بہہ کر جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 25 ہوگئی، چترال کے قصبے ملکوہ اور قطرو میں بارشوں اور سیلاب کے باعث سب سے زیادہ نقصان ہوا، ملکو کے 200 دیہات، رابطہ پل اور سڑکیں ریلے میں بہہ گئیں۔ مقامی پولیس کے مطابق گزشتہ روز کی بارشوں اور سیلاب سے اب تک 19 افرادکی ہلاکتیں ہوچکی ہیں جب کہ سہت سے11، اوتہول سے4، تھارگرام سے2 اور گرین لشٹ سے1 لاش ملی جب کہ آئی ایس پی آر کے مطابق سیلاب سے اب تک 11 افراد جاں بحق ہوئے ہیں اورسی ون 30 طیارے کو بھی ریسکیو کے کاموں کے لئے استعمال کیا جارہا ہے جب کہ ایف ڈبلواو کی مشینری کی مدد سے سڑکوں کو کھولنے کا کام آج سے شروع کردیا جائے گا۔دوسری جانب ڈی جی میٹ کا کہنا ہے کہ تبت میں ہوا کے اونچے دباؤ کی وجہ سے چترال کے شمال میں بارش کا سسٹم موجود رہے گا جس کے باعث چترال اور ملحقہ علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ اگلے7 روز تک جاری رہےگا۔ سیلاب کے باعث چترال کے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور ضلع بھر میں پیٹرول اور ڈیزل بھی نایاب ہوگیا اور فی لیٹر پیٹرول کی قیمت 250 روپے تک پہنچ گئی۔