حیدرآباد(آن لائن) پبن تھانہ کی حدود موری منگر گوٹھ میاں محمد اسماعیل کی 16سالہ لڑکی سے تین افراد کی زیادتی، لڑکی نے شرمندگی سے بچنے کیلئے خودکشی کرلی۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پبن تھانہ کی حدود موری منگر گوٹھ کی رہائشی 16سالہ لڑکی کرشمہ کو کے اوباش نوجوان راہو ل، مکیش اور ارکاش نے اغواء کیا اور اسے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا،
اس واقعے کے بعد زیادتی کا شکار لڑکی کرشمہ نے گھر والوں کی بدنامی اور شرمندگی کے سبب زہریلی دوا پی کر خودکشی کرلی، جسے تشویشناک حالت میں سول ہسپتال لایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے موت کی تصدیق کردی۔ اس موقع پر پیپلزپارٹی منارٹی ونگ ضلع حیدرآباد کے نائب صدر مقبول صادق کھوکھر، رمیش لال، مگھن لال ٹھاکر سول ہسپتال پہنچے اور لڑکی کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور زیادتی کا نشانہ بنانے والے درندوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی یقین د ہانی کرائی، انہوں نے کہاکہ ہم نے اس سلسلے میں متعلقہ پولیس سے بھی رابطہ کیا ہے جلد ہی درندوں کو اپنے انجام تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی حیدرآباد، ایس ایس پی حیدرآباد، اے ایس پی سٹی علینہ راجپر سمیت دیگر سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے جنسی رندوں کو سرعام پھانسی دی جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی کسی کی بہن بیٹی کو آنکھ اٹھا کر بھی نہیں د یکھ سکے۔ دوسری جانب کوئٹہ کے علاقے قائد آباد میں ہمسائیے نے سات سالہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا،پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزم کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارنا شروع کردیئے۔پولیس کے مطابق قائد آباد کے علاقے میں رہائش پذیر مہدی کی سات سالہ بیٹی کو قادر نامی ہمسائیے نے زیادتی کانشانہ بنایا پولیس نے متاثرہ بچی کو طبی معائنہ کیلئے سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کردیا جہا ں ڈاکٹرز نے بچی کے ساتھ زیادتی ہونے کی تصدیق کی بچی سے زیادتی کا ملزم قادر واقعہ کے بعد فرار ہوگیا جس کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔