کابل،د وحہ (این این آئی) افغانستان کے مختلف اضلاع میں افغان فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں اور تازہ جھڑپوں میں کاپیسا کے ڈپٹی گورنر عزیز الرحمان طالبان حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق کاپیسا کے ڈپٹی گورنر عزیز الرحمان تواب گزشتہ روز ضلع نجراب میں طالبان کے حملے میں ہلاک ہوئے۔افغان میڈیا
کے مطابق ضلع بگرام میں افغان ائیر فورس کا پائلٹ بھی فائرنگ سے ہلاک ہو گیا۔ادھر گورنر پروان نے دعویٰ کیا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے صوبے پروان کے ضلع شیخ علی کا قبضہ طالبان سے واپس لے لیا ہے تاہم ضلع شیخ علی کے نواح میں طالبان اور افغان فورسز کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔افغان میڈیا کے مطابق گزشتہ روز افغان فورسز نے سیغان،کہمرد اور چخانسور اضلاع کا قبضہ طالبان سے واپس لیا تھا۔دوسری جانب قطر کے دارالحکومت دوحہ میں افغانستان کی کشیدہ صورتِ حال پر افغان حکومتی وفد اور طالبان کے درمیان مذاکرات شروع ہو گئے۔افغان میڈیا کے مطابق ہفتہ کو طالبان وفد کی سربراہی ملا عبدالغنی برادر اور افغان سیاسی وفد کی سربراہی عبداللّٰہ عبداللّٰہ کر رہے تھے افغان سیاسی وفد میں عبداللّٰہ عبداللّٰہ کے علاوہ محمد کریم خلیلی، عطاء محمد نور، معصوم ستانک زئی، سلام رحیمی، فاطمہ گیلانی، سعادت منصور نادری شامل ہیں۔افغان میڈیا کے مطابق مذاکرات کے لیے دوحہ جانے والے 10 رکنی افغان سیاسی وفد
میں سابق افغان صدر حامد کرزئی شامل نہیں ۔سیاسی وفد کی کابل سے دوحہ روانگی سے قبل سابق افغان صدر حامد کرزئی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغان سیاسی وفد مکمل طور پر بااختیار ہے جو طالبان سے مذاکرات کررہا ہے اس حوالے سے افغان حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فریقین میں مذاکرات کو مزید موثر و تیز بنانے پر گفتگو ہو گی۔افغان حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امن چاہتے ہیں، توقع ہے کہ مذاکرات نتیجہ خیز ہوں گے۔