منگل‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2025 

جوڈیشل کمیشن رپورٹ پر معافی کا فیصلہ عمران خان کو کرنا ہے، پرویز رشید

datetime 24  جولائی  2015 |

کراچی(نیوزڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشیدنے کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کے بعد انتخابی دھاندلی کا معاملہ ختم کردیا جائے، رپورٹ پر شکوک و شبہات پیدا کرنے کی کوشش نہیں ہونی چاہئے، معافی مانگنے کا فیصلہ عمران خان کے ضمیر کو کرنا ہے۔ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات ونشریات پرویز رشید نے کہاکہ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات ونشریات پرویز رشید نے کہاکہ انتخابی اصلاحات کا وعدہ مسلم لیگ ن کے منشور میں شامل ہے، 2013ء کے انتخابات ماضی کے مقابلے میں زیادہ غیرجانبدار تھے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے جون 2013ء میں ہی انتخابی اصلاحات کمیٹی کے قیام کیلئے خط لکھ دیا تھا، انتخابی اصلاحات کیلئے آئینی ترامیم کرنے کیلئے بھی تیار ہیں،تحریک انصاف کی عدم شرکت کی وجہ سے انتخابی اصلاحات کمیٹی کا کام رُکا رہا، کمیٹی نے کافی کام کرلیا ہے لیکن اسے ابھی میڈیا میں نہیں لایا جارہا، کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں آئندہ انتخابات زیادہ بہتر طور پر منعقد ہوسکیں گے۔ پرویز رشید کا کہنا تھا کہ کمیشن کی رپورٹ پاکستان کے عوام اور جمہوریت کی فتح ہے، عمران خان سے معافی مانگنے کا مطالبہ مسلم لیگ ن کے کچھ رہنمائوں کے ذاتی جذبات ہوسکتے ہیں ، تبدیلی کا مہذب ترین طریقہ بیلٹ باکس ہے، اگر نعیم الحق اس سے اتفاق کرتے ہیں تو انہیں 35 پنکچر پر مضمون لکھنے کی ضرورت نہیں، ہم جمہوری نظام کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔ تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے کہا کہ تحریک انصاف نے تحفظات کے باوجود جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ تسلیم کرلی ہے، رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد اپنے ردعمل کا اظہار کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے تحت جوڈیشل کمیشن کی اپنی بھی کچھ ذمہ داریاں تھیں، انتخابات میں منظم دھاندلی ثابت کرنا تحریک انصاف ، مسلم لیگ ن یا کسی اور جماعت کا فرض نہیں تھا، کمیشن چاہتا تو کسی بھی شخص کو بلا کر شواہد لے سکتا تھا، کمیشن کے سامنے وہ مکمل تصویر نہیں آسکی جس کی بناء پر یہ رپورٹ مرتب ہوسکتی تھی۔ سینئر تجزیہ کار ضیاء الدین نے کہا کہ وزیراعظم کو آج قوم سے خطاب کرنے کی ضرورت نہیں تھی لیکن جس طرح کی سیاست تحریک انصاف کررہی ہے تو وزیراعظم کو اپنی بات کرنے کا حق ضرور حاصل ہے، رپورٹ میں الیکشن کمیشن کی کوتاہیوں کی نشاندہی کے بعد انتخابی اصلاحات کرنا بہت ضروری ہوگیا ہے، انتخابی اصلاحات بلدیاتی انتخابات سے قبل ہوجانی چاہئے تھیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن بطور ادارہ غیرفعال اور نااہل ہوگیا ہے، الیکشن کمیشن میں بھی اصلاحات کرنی چاہئیں، ریٹائرڈ جج کو الیکشن کمیشن کو سربراہ نہیں ہونا چاہئے، الیکشن کمیشن کے عملے کی تربیت ضروری ہے، الیکٹرونک ووٹنگ سسٹم دھاندلی کو روکنے میں بہت معاون ثابت ہوگا

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جہانگیری کی جعلی ڈگری


میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…