اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر مولابخش چانڈیو نے شاہد خاقان عباسی کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ضیاء الحق کی باقیات اپنی اصلیت پر واپس آ گئی ہے، ہمیں ان سے یہی توقع تھی کہ وقت آنے پر اپنا رنگ دکھائیں گے، جن کی تربیت ضیاء الحق نے کی ہو
وہ بھٹو کے وارث کیلئے وہی زبان استعمال کریں گے جو انہیں سکھائی گئی۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ بھٹو کے قاتلوں کے زیر سایہ پلنے والوں سے ہمیں خیر امید نہیں ، ہم تو یہ سمجھے تھے کہ شاید 30 سال بعد یہ لوگ تھوڑے سے جمہوری ہو گئے ہوں گے۔ انہوںنے کہاکہ ضیاء کے وارث جس طرح اپنے مقدمات پر مک مکا کر کے چپ ہو گئے تو سمجھ آیا کہ ہم غلط تھے۔ انہوںنے کہاکہ ان کی ساری سیاست جیل سے بیرون ملک جانے اور مقدمات میں ضمانتوں کے گرد گھومتی ہے، پرانے سلیکٹڈ نئے سلیکٹڈ کو پانچ سال پورے کروانے کے ضامن ہیں،انہوں نے عوام اور اپنے ووٹروں کے ساتھ بھی وفا نہیں کی، لوگ دیکھ چکے کہ کس نے قومی اسمبلی سے غائب ہو کر بجٹ منظور کروایا۔ انہوںنے کہاکہ سینئر کٹھ پتلی الیکشن چوری کرنے کے نئے منصوبے میں بھی نئے کٹھ پتلیوں کو کھلا راستہ دیں گے، جیالے اپنے قائد بلاول بھٹو اور آصف زرداری کی قیادت میں نئے پرانے لاڈلوں کا مقابلہ کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ قوم نے دیکھ لیا کہ کون باہر بیٹھے ہیں اور کون ایئرایمبولینس میں عدالتوں میں لائے جا رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے خورشید شاہ دو سالوں سے جیل میں پرانے لاڈلوں کو کلین چٹ پر کلین چٹ مل رہی ہے۔