لاہور (آن لائن) وفاقی حکومت نے مالی سال 2021-22ء کا بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لئے پنجاب حکومت سے 295 ارب روپے مانگ لئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے وفاق کو اپنا بجٹ خسارہ پورا کرنے کی وفاق پر شرط عائد کر رکھی ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پنجاب حکومت صوبے کے مجموعی ترقیاتی بجٹ سے 295
ارب روپے نکال کر وفاق کو ادا کرے گی۔ جس سے پنجاب کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کو متاثر ہونے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔دوسری جانب شازیہ مری نے کہاکہ یہ عوام دشمن بجٹ ہے اور تنخواہ دار طبقے کیلئے پریشان کن ہے،تنخواہوں کو دس فیصد بڑھانے کی بات کی تاہم مہنگائی کئی گنا بڑھ گئی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے میڈیکل الاؤنس پر ٹیکس لگا دیا ہے،حکومت نے زراعت کے شعبے کے ساتھ بے وفائی کی،کاٹن کے بیچ پر ٹیکس 17 فیصد کر دیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر بجٹ دیا گیا،جلد تیل کی قیمت میں اضافہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ نومبر تک 2.8 کھرب گردشی قرضہ ہو جائے گا،ہر پاکستانی اب پونے دو لاکھ کا مقروض ہو گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ بجلی میں اضافہ کیا گیا ہے لیکن عوام کو مل نہیں رہی، عمران خان بتائیں کہ وہ کیا کرپشن کر رہے ہیں کہ مہنگائی بڑھ رہی ہے؟حکومت کے پاس مسخروں کی فوج ہے، روزانہ چار مسخرے کھڑے ہوجاتے ہیں،ایک حکومتی مسخرہ کبھی سائیکل والی جماعت میں تھے اب بلے کے ساتھ ہیں کل کو معلوم نہیں وہ کس کے ساتھ ہونگے، یہ کون سی گولی کھاتے ہیں کہ ایک دم ان کا ضمیر بدل جاتا ہے، عوام ان کی حکومت سے تنگ آگئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جن لوگوں نے تحریک انصاف کو ووٹ دیئے وہ اپنا ہاتھ کاٹنے کو تیار
ہیں، لوگ کہہ رہے ہیں کہ ہم سے غلطی ہوگئی کہ ہم نے تحریک انصاف کو ووٹ دیا۔ شازیہ مری نے کہاکہ حکومت کا کوئی اچھا کام نہیں ہے میڈیا اْس کو کیا دیکھائے،پی ایف یو جے نے وزیراعظم کو خط لکھا ہے میڈیا کو کنٹرول کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی قوم کی مہنگائی سے چیخیں نکل رہی ہیں،حکومت نے ہر چیز پر
ٹیکس لگا دیا ہے عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا۔ انہوں نے کہاکہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل نہیں ہوا وہ نام ہے،وزیراعظم عمران خان بے نظیر بھٹو کے نام سے گھبراتا ہے ان کے نام سے خوف زدہ ہے۔انہوں نے کہاکہ عمران خان ہمیں لباس کے حوالے سے نہ بتائیں پاکستان کی مائیں بہنیں اپنی حدود جانتی ہیں،مجھے ان خواتین
پر افسوس ہوتا ہے جو وزیراعظم کی ترجمان بنی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں غلیظ کام کرنے والوں کے ساتھ رعایت نہ برتی جائے،وزیراعظم نوے دن میں ملک کے مسائل حل کرنے کی باتیں کرتے تھے۔شازیہ عطا مری نے کہاکہ ہم چاھتے ہیں پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلق اچھے ہوں،مودی کے ہاتھ مسلمانوں کے خون سے ہاتھ رنگے
ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم امریکہ کے دورے سے واپسی پر کہتے تھے کشمیر کا مسئلہ حل ہو گیا ہے،وزیراعظم عمران خان بزدل ہے دہشت گردوں کے سامنے ہاتھ باندھ لیتے ہیں،پاکستانی قوم حکومت کے یو ٹرن سے بیزار ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان ایٹمی ملک ہونے کی وجہ سے بہت سے خطرات سے بچے ہوئے
ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی قوم ملک کے ایٹمی پروگرام پر کوئی سودے بازی نہیں کرے گی،پاکستان میں بلاول بھٹو زرداری سے کوئی لیڈر نہیں ہے،حکومتی ترجمان جتنی جلدی سے پارٹیاں تبدیل کرتے ہیں اتنا جلدی کوئی گاڑیاں تبدیل نہیں کرتا۔ انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی کی حکومت کے دوران پہلی نیٹو کے ساتھ تحریری معاہدہ
ہوا،پرویز مشرف کے دور میں نیٹو کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں تھا۔ شازیہ مری نے کہاکہ عمران خان گھر سے چھلانگیں لگا کر بھاگا تھا،عمران خان ایسے ہی ملک چھوڑ کر بھاگے گا،پی ٹی آئی کے بیانات کی وجہ سے ملک مشکل کا شکار ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی میں کسی کے لیے دروازے بند نہیں۔