اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)لیاری گینگ وار کے سرکردہ کردار عزیربلوچ نے اپنے اقبالی بیان میں کہا ہے کہ سابق صدرآصف زرداری کے کہنے پراپنے گروہ کے 15 سے 20 لڑکے بلاول ہائوس بھیجے جنہوں نے بلاول ہائوس کے اطراف 30 سے 40 بنگلے اور فلیٹ زبردستی خالی
کرائے۔سماء نیوز کے مطابق عزیر بلوچ کا اپنے اقبالی بیان میں مزید کہنا ہے کہ بلاول ہائوس کے اطراف بنگلے اور فلیٹ زبردستی خالی کروانے کی آصف زرداری نے انتہائی کم قیمت ادا کی۔پیپلزپارٹی رہنما اویس مظفر کو آصف زرداری کے لیے14 شوگر ملوں پر قبضے میں مدد کی۔ عزیر بلوچ کے بیان میں سابق صدرآصف زرداری،اویس مظفر،شرجیل میمن، قادر پٹیل اور پیپلزپارٹی کے دیگر رہنمائوں پرسنگین الزامات عائد کئے گئے ہیں۔یاد رہے کہ عزیر بلوچ کو رینجرز نے 30 جنوری 2016 کو حراست میں لیا تھا۔ رینجرز نے اپریل 2017 میں عزیر بلوچ کو جاسوسی اور غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو معلومات فراہم کرنے کے الزامات پر پاک فوج کے حوالے کر دیا تھا، کور 5 نے عزیر بلوچ کو تین سال بعد 6 اپریل 2020 کو پولیس کے سپرد کر دیا تھا۔عزیر بلوچ کے خلاف بیشتر مقدمات میں 2012 سے 2013 تک ہونے والے جرائم شامل ہیں۔3 ماہ قبل عزیربلوچ کے مسلسل بری ہونے سے متعلق عدالت میں پراسیکیوٹر نے انکشافات کیا تھا کہ عذیر بلوچ کے کیسز سے متعلق گواہان و پراسیکیوشن کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ سرکاری وکیل نے کہا کہ گواہان پراسیکیوشن اور عدالتی عملے کو تحفظ فراہم کیا جائے۔